بھی ۔ ۱؎{۶} جس کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں پھر وہ اُن کی اچھی طرح پرورش کرے اور ان کے مُعامَلے(مُ۔عَا۔مَلے) میں اللہ عَزَّوَجَلَّسے ڈرتارہے تو اُس کیلئے جنت ہے ۔ ۲؎{۷}جس کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں اور وہ ان کے ساتھ اچھا سُلوک کرے تو وہ جنت میں داخل ہوگا ۔۳؎{۸} جس نے اپنی دو بیٹیوں یا دو بہنوں یا دو رشتے دا ر بچیوں پر ثواب کی نیّت سے خرچ کیا یہاں تک کہ اللہ تَعَالٰی انہیں بے نیاز کر دے(یعنی ان کا نِکاح ہوجائے یا وہ صاحِب مال ہوجائیں یا ان کی وفات ہو جائے ) تووہ اس کیلئے آگ سے آڑ ہوجائیں گی۔ ۴؎
بیٹی پرماہِ رسالت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شفقت
حضرتِ سیِّدَتُنا بی بی فاطِمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ جب محبوبِ ربُّ العزّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت ِ سراپا شفقت میں حاضِر ہوتیں تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کھڑے ہو کران کی طرف متوجِّہ ہو جاتے ،پھر اپنے پیارے پیارے ہاتھ میں اُن کا ہاتھ لے کراُسے بوسہ دیتے پھر اُن کو اپنے بیٹھنے کی جگہ پر بٹھاتے ۔ اسی طرح جب آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سیِّدَتُنا بی بی فاطِمہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے ہاں تشریف لے جاتے تو وہ دیکھ کر کھڑی ہو جاتیں ، آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا مبارک ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے کر چُومتیں
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
۱ معجم الاوسط ج۴ص۳۴۷حدیث ۶۱۹۹مُلَخّصاً ۲ ترمذی ج ۳ ص ۳۶۷ حدیث ۱۹۲۳ ۳؎ تر مذی ج ۳ ص ۳۶۶ حدیث۱۹۱۹ ۴ مسند امام احمد بن حنبل ج۱۰ص ۱۷۹ حدیث ۲۶۵۷