کے بیان کالُبِّ لُباب ہے کہ میرے ایک کلاس فیلو فوجی افسر ہیں ، 2006 ء یا2007ء میں الٹراساؤنڈ کی رپورٹ کے مطابِق ان کی زوجہ ایک بیٹے کی ماں بننے والی تھیں۔اس رپورٹ کی بنیاد پر میرے دوست کی والِدہ (یعنی ہونے والے بچے کی دادی)نے بڑے چاؤ(یعنی ارمانوں ) کے ساتھ پَوتے کے ( مردانہ)کپڑے تیّار کئے ، مگرجب ولادت ہوئی تو بیٹی پیدا ہوئی ، اب تو دادی کے ارمانوں پر اوس پڑ گئی ، اُس کی جو ناک کٹی (یعنی بے عزّتی ہوئی تو ) اُس نے اپنا ساراغُصّہ بیٹی جننے والی بہوکو باتیں سُنا سُنا کر اُتارا۔ (مَعَاذَ اللہ بہو نے گویااپنے اختیار سے بیٹی جنی تھی!)
بیٹی کی2 رپورٹوں کے باوُجودبیٹا پیدا ہوا
دعوتِ اسلامی کے عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ (باب المدینہ کراچی ) میں واقعجامعۃ المدینہ کے ایک مدرِّس کا بیان ہے : 2013ء کی بات ہے، میرے گھر ایک اور بچّے کی آمد مُتَوقَّع تھی، اَلْحَمْدُ للہ عَزَّوَجَلَّ ایک بیٹا اور تین بیٹیاں پہلے سے موجود تھیں ۔طِبّی ضَروریات کی بِنا پر مختلف مہینوں میں تین الٹرا ساؤنڈ ہوئے ،پہلا الٹرا ساؤنڈ کرنے والی نے بیٹے کی خبر دی جبکہ مزید دو الٹراساؤنڈ ایک تجرِبہ کارلیڈی ڈاکٹر نے کئے اور اُس نے دونوں مرتبہ بیٹی کی نوِید(خوشخبری) سنائی۔ اَلْحَمْدُ للہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول کی بَرَکت سے میرا ذہن بنا ہوا تھا کہ یہ مُعامَلات ظنّی ہوتے ہیں یقینی نہیں اور سچّی بات یہ ہے کہ اِس مرتبہ مجھے بیٹے کی خواہِش تھی (جس کے لئے میں عالِم ومفتی اور دعوتِ اسلامی کا مبلِّغ بنانے جیسی مختلف نیتیں بھی