ذِہْن پر زور دیا تو خیال آیا کہ میں مسلمان ہوچکا ہوں اور یہ ساری بَرَکت مِسواک ہی کی ہے۔ جب میں نے ڈاکٹر کو مِسواک دکھائی تو وہ حیرت سے دیکھتا ہی رہ گیا۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
قُوّتِ حافِظہ کیلئے
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! مِسواک میں بیشمار دینی و دُنیوی فوائد ہیں ۔ اس میں مُتَعدَّد کیمیاوی اَجزاء ہیں جو دانتوں کو ہر طرح کی بیماری سے بچاتے ہیں۔ حاشیہ طَحطاوی میں ہے :’’مِسواک سے قوّتِ حافِظہ بڑھتی ، دردِ سر دُور ہوتا اور سَرکی رگوں کوسُکون ملتا ہے، اِس سے بلغم دُور، نظر تیز، مِعْدہ دُرُست اور کھانا ہَضْم ہوتا ہے،عَقْل بڑھتی، بچّوں کی پیدائش میں اِضافہ ہوتا، بُڑھا پا دیر میں آتا اور پیٹھ مضبوط ہوتی ہے۔‘‘ (حاشیۃُالطَّحطاوی علی مراقی الفلاح ص۶۹)
مِسواک کے بارے میں دو احادیثِ مبارَکہ
{۱}جب سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے مبارَک گھر میں داخِل ہوتے تو سب سے پہلے مِسواک کرتے(مسلم ص۱۵۲حدیث۲۵۳) {۲}جب سرکارِ نامدار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نیند سے بیدار ہوتے تو مِسواک کرتے۔ (ابوداوٗدج۱ص۵۴حدیث۵۷)
مُنہ کے چھالے کا عِلاج
اَطِبّاء(یعنی ڈاکٹروں ) کا کہنا ہے: ’’بعض اوقات گرمی اور مِعْدے کی تَیزابیَّت