Brailvi Books

وضو اور سائنس
22 - 23
بارگاہِ الٰہی عَزَّ وَجَلَّ میں  مُناجات کرنا حیا کے خِلاف ہے کیوں  کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ دلوں کوبھی دیکھنے والاہے ۔مزید فرماتے ہیں  :ظاہِری وُضو کرلینے والے کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ دل کی طہارت ( یعنی صفائی) توبہ کرنے اور گناہ کو چھوڑنے اور عمدہ اَخلاق اپنانے سے ہوتی ہے ۔جو شخص دل کو گناہوں  کی آلودَگیوں  سے پاک نہیں  کرتا فَقَط ظاہِری طہارت ( یعنی صفائی ) اور زَیب و زینت پر اِکتِفا کرتا ہے اُس کی مثال اُس شخص کی سی ہے جو بادشاہ کو مَدعو کرتا ہے اور اپنے گھر کو باہَر سے خوب چمکاتا ہے اور رنگ و روغن کرتا ہے مگر مکان کے اندر ونی حصّے کی صفائی پر کوئی توجُّہ نہیں  دیتا ،اب ایسی صورت میں  جب بادشاہ اُس کے مکان کے اندر آکر گندگیاں  دیکھے گا تو وہ ناراض ہوگا یا راضی یہ ہر ذی شُعُور خود سمجھ سکتا ہے ۔(اِحْیَاءُ الْعُلوم ج ۱ ص ۱۸۵ مُلَخَّصاً)
سنّت سائنسی تحقیق کی محتاج نہیں  
	میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! یاد رکھئے! میرے آقا عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی سنّت سائنسی تَحقیق کی محتاج نہیں  اور ہمارا مقصود اِتِّباعِ سائنس نہیں  اِتّباعِ سنّت ہے،مجھے کہنے دیجئے کہ جب یورپِیَن ماہِرین برسہا برس کی عَرَق رَیزی کے بعد نتیجے کا دَریچہ کھولتے ہیں  تو انہیں  سامنے مسکراتی نور برساتی سنّتِ مُصطَفو ی صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ہی نظر آتی ہے! دنیا میں  لاکھ سیر و سیاحت کیجئے،جتنا چاہے عیش و عشرت کیجئے، مگر آپ کے دل کو حقیقی راحت مُیَسَّر نہیں  آئے گی، سُکونِ قَلْب صِرْف و صرْف یادِ خدا عَزَّ وَجَلَّ میں  ملے گا۔ دل کا چَین عشقِ سرورِ کونَین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ہی میں  حاصل ہوگا۔ دنیا و آخِرت کی راحَتیں سائنسی آلاتTV. , VCR اورInternetکے رُوبُرو نہیں  اِتّباعِ سنّت میں  ہی