صرف اللہ عَزَّ وَجَلَّ کیلئے
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! وُضُو کے طِبّی فوائد سن کر آپ خوش تو ہوگئے ہوں گے مگر عرض کرتا چلوں کہ سارے کا سارا فَنِّ طِبّ ظَنِّیات پرمَبنی ہے۔ سائنسی تحقیقات بھی حَتْمی(یعنی فائنل) نہیں ہوتیں ، بدلتی رَہتی ہیں۔ ہاں اللہ و رسول عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَحکامات اٹل ہیں وہ نہیں بدلیں گے۔ ہمیں سنّتوں پر عمل طبّی فوائدپانے کیلئے نہیں صِرْف و صِرْف رِضائے اِلٰہی عَزَّ وَجَلَّ کی خاطر کرنا چاہئے، لہٰذا اِس لئے وُضُو کرنا کہ میرا بلڈ پریشر نارمل ہوجائے یا میں تازہ دم ہوجاؤں گا یا ڈائٹنگ کیلئے روزہ رکھنا تاکہ بھوک کے فوائِد حاصل ہوں۔ سفرِ مدینہ اس لئے کرنا کہ آب و ہوا بھی تبدیل ہوجائے گی اور گھر اور کاروباری جَھنجَھٹ سے بھی کچھ دن سُکون ملے گا۔ یا دینی مُطالعہ اِس لئے کرنا کہ میرا ٹائم پاس ہوجائے گا۔ اس طرح کی نیّتوں سے اعمال بجالانے والوں کو ثواب نہیں ملے گا۔ اگر ہم عمل اللہ عَزَّ وَجَلَّ کو خوش کرنے کیلئے کریں گے تو ثواب بھی ملے گا اور ضِمناً اِس کے فوائد بھی حاصل ہوجائیں گے۔ لہٰذا ظاہِری اور باطِنی آداب کو مَلْحُو ظ رکھتے ہوئے وُضُو بھی ہمیں اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی رِضا ہی کیلئے کرنا چاہئے ۔
تصوُّف کا عظیم مَدَنی نسخہ
حُجَّۃُ الاسلام امام محمدبن محمدبن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الوالیفرماتے ہیں :وُضو سے فراغت کے بعد جب آپ نَماز کی طرف مُتَوجّہ ہوں اُس وَقْت یہ تصوُّر کیجئے کہ جن ظاہِری اَعضاء پر لوگوں کی نظر پڑتی ہے و ہ تو بظاہِر طاہِر ( یعنی پاک) ہوچکے مگر دل کو پاک کئے بِغیر