70مَرَض سے شفا ہے( فتاوٰی رضویہ ج ۴ ص ۵۷۵)فقہائے کرام رَحمَہُمُ اللہُ السلامفرماتے ہیں : ’’ کسی برتن یا لوٹے سے وُضُو کیا ہو تو اُس کا بچا ہوا پانی قبلہ رُو کھڑے ہوکر پینا مُستحَب ہے۔ ‘‘(تَبیِینُ الحقائق ج۱ص۴۴ )وُضُو کا بچا ہوا پانی پینے کے بارے میں ایک مسلمان ڈاکٹر کا کہنا ہے:{۱} اِس کا پہلا اثر مَثانے پر پڑتا،پیشاب کی رُکاوَٹ دُور ہوتی اور خوب کُھل کر پیشا ب آتا ہے{۲} اِس سے ناجائزشَہْوت سے خَلاصی حا صِل ہوتی ہے{۳} جگر،مِعدہ اورمَثانے کی گرمی دور ہوتی ہے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
اِنسان چاند پر
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو! وضُو اور سائنس کا موضُوع چل رہا تھا ،آج کل سائنسی تحقیقات کی طرف بعض لوگوں کا زیادہ رُجحان( رُجْ۔حان) ہوتا ہے بلکہ کئی ایسے بھی افراد اِس مُعاشرے میں پائے جاتے ہیں جو اِنگریز مُحَقِّقِین اور سائنسدانوں سے کافی مَرعوب ہوتے ہیں ، ایسوں کی خدمت میں عرض ہے کہ بَہُت سارے حقائق ایسے ہیں جن کی تلاش میں سائنسدان آج سَر ٹکرارہے ہیں اور میرے میٹھے میٹھے آقا مکّی مَدَنی مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ان کو پہلے ہی بیان فرماچکے ہیں۔دیکھئے! اپنے دعوے کے مطابِق سائنسدان اب چاند پر پہنچے ہیں مگر میرے پیارے پیارے آقا مدینے والے مصطَفیَّٰ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے یہ الفاظ لکھتے وَقت(یعنی مُحَرَّمُ الحرام ۱۴۳۴ھ) تقریباً 1434سال