پَٹھّوں ، تھائی رائیڈ گلینڈ اور گلے کے اَمراض سے حِفاظت ہوتی ہے۔‘‘
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
کُہنیاں دھونے کی حکمتیں
کُہنی پر تین بڑی رَگیں ہیں جن کا تعلُّق دل،جگر اور دماغ سے ہے اور جسم کا یہ حصّہ عُمُوماً ڈھکا رہتا ہے اگر اس کوپانی اور ہوا نہ لگے تو مُتعَدَّد دِماغی اور اَعْصابی اَمراض پیدا ہوسکتے ہیں۔ وُضُو میں کُہنیوں سَمیت ہاتھ دھونے سے دل،جگر اور دِماغ کو تقویت پہنچتی ہے اور اس طرح اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ وہ ان کے اَمراض سے محفوظ رہیں گے۔ مزید یہ کہ کُہنیوں سَمیت ہاتھ دھونے سے سینے کے اندر ذخیرہ شُدہ رَوشنیوں سے براہِ راست اِنسا ن کا تعلُّق قائم ہوجاتا ہے اور روشنیوں کا ہُجُوم ایک بہاؤ کی شکل اِختیار کرلیتا ہے، اس عمل سے ہاتھوں کے عَضَلات یعنی کَل پُرزے مزید طاقتور ہوجاتے ہیں۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
مَسْحْ کی حِکمتیں
سر اور گردن کے درمیان ’’حَبْلُ الْوَرِید‘‘ یعنی شہ رگ واقِع ہے اس کا تعلُّق رِیڑھ کی ہڈّی اور حرام مَغْز اور جسم کے تمام تَر جوڑوں سے ہے۔ جب وُضُو کرنے والا گردن کامَسْحْ کرتا ہے تو ہاتھوں کے ذَرِیعے برقی رَونکل کر شہ رگ میں ذخیرہ ہوجاتی ہے اور رِیڑھ کی ہڈّی سے ہوتی ہوئی جسم کے تمام اَعصابی نظام میں پھیل جاتی ہے اور اس سے اَعصابی نظام