Brailvi Books

وضو اور سائنس
12 - 23
 Infection (یعنی جراثیم) سے محفوظ رکھتی ہے۔ اَلْحَمْدُلِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ  ! وُضُو کرنے والا ناک میں  پانی چڑھاتا ہے جس سے جسم کے اس اَہَم ترین آلے ناک کی صفائی ہوجاتی ہے اور پانی کے اندر کام کرنے والی بَرقی رَو سے ناک کے اندَرُونی غیر مَرَئی رُؤوں  کی کارکردَگی کو تقویت ملتی ہے اور مسلمان وُضُو کی بَرَکت سے ناک کے بیشمار پیچیدہ اَمراض سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ دائمی نَزلہ اور ناک کے زخْم کے مریضوں  کیلئے ناک کاغسل( یعنی وُضُو کی طرح ناک میں  پانی چڑھانا) بے حد مفید ہے ۔
چِہرہ د ھونے کی حکمتیں 
	آج کل فَضاؤں  میں  دھوئیں  وغیرہ کی آلُودَگیاں  بڑھتی جارہی ہیں  ، مختلف کیمیاوی مادّے سِیسہ وغیرہ مَیل کُچیل کی شکل میں  آنکھوں  اور چِہرے وغیرہ پر جمتا رَہتا ہے، اگرچِہرہ نہ دھویا جائے توچِہرے اور آنکھیں  کئی اَمراض سے دوچار ہوجائیں۔ ایک یورپین ڈاکٹر نے ایک مقالہ لکھا جس کا نام تھا:  آنکھ ، پانی، صحّت( Eye, Water, Health) اس میں  اُس نے اس بات پر زور دیا کہ ’’اپنی آنکھوں  کو دن میں  کئی بار دھوتے رہو ورنہ تمہیں  خطرناک بیماریوں  سے دوچار ہونا پڑیگا۔‘‘چِہرہ دھونے سے منہ پر کِیل نہیں  نکلتے یا کم نکلتے ہیں۔ ماہِرینِ حُسن و صحّت اس بات پرمُتَّفق ہیں  کہ ہر طرح کے Cream اورLotion وغیرہ چِہرے پر داغ چھوڑتے ہیں ، چِہرے کو خوبصورت بنانے کیلئے چِہرے کو کئی بار دھونا لازِمی ہے۔ ’’امریکن کونسل فاربیوٹی‘‘ کی سرکردہ ممبر ’’بَیچَر‘‘نے کیا خوب