کے مقیم اسلامی بھائی اپنی زندگی میں آنے والے مدنی انقلاب کے بارے میں کچھ یوں تحریر کرتے ہیں ، کہ تبلیغِ قرآن و سنت کی عالمگیر غیر سیاسی تحریک دعوت اسلامی کے مشکبار مدنی ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے میرے ایامِ حیات مرضِ عصیاں میں بسر ہو رہے تھے، آوارہ اور بُرے دوستوں کی صحبت اختیار کرنا میرا وتیرہ بن چکا تھا، معاذاللّٰہ بدنگاہی کے گناہِ کبیرہ میں بھی گرفتار تھا، میری جہنم کی طرف بڑھتی ہوئی زندگی راہِ جنت پر اس طرح گامزن ہوئی، کہ غالبا سن 1988ء کی بات ہے دعوتِ اسلا می کے مدنی ماحول سے وابستہ ایک اسلامی بھائی ہمارے شہر میں تشریف لائے، ان کے سر پر سبز سبز عمامہ شریف کا تاج، سنت کے مطابق مدنی لباس، چہرے پر سنت کے مطابق داڑھی شریف دیکھ کر میرا دل بہت خوش ہوا، ایک دن وہ اسلامی بھائی میرے پاس آئے، سلام و مصافحہ کیا اور فرمانے لگے، ہم آپ کے شہر میں دعوت اسلامی کے زیر اہتمام ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع کا آغاز کرنا چاہتے ہیں ، کیا آپ بھی اس نیک کام میں ہمارا ساتھ دیں گے، میں نے تعاون کرنے کی نیّت کر لی، یوں دعوت اسلامی کے فیضان سے ہمارے شہرمیں سنتوں بھرا اجتماع شروع ہو گیا، اجتماع کی برکات سے فیض یاب ہونے کے لیے میں بھی پابندی سے شرکت کی سعادت پانے لگا، وقت گزر تا گیا اور میں دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کے قریب ہوتا گیا، اسی دوران میری