Brailvi Books

تذکرۂ جانشینِ امیرِاہلِ سُنّت ( قسط اوّل)
3 - 30
 تک یوں  ہی کرتے رہے ۔  رخصت کے وقت مجھے صحت و تندرستی کے ساتھ ڈھیر ساری دعاؤں سے نوازا ۔  ملاقات کے بعد حیرت انگیز طور پر مجھے قلبی سکون نصیب ہوا ۔  جب گھر آیا تو میں نے پائے کھانے کی خواہش کا اظہار کیا ۔  گھر والے یہ سن کر پریشان ہوئے کیونکہ مجھے تو  بھاری غذائیں کھانے سے ڈاکٹروں نے  منع کررکھا  تھا مگر قریب المرگ گمان کر کے انہوں نے میری خواہش پوری کر دی ۔  میں نے پیٹ بھر کر کھانا کھایا اور وہ ہضم بھی ہو گیا صبح  اُٹھا تو ہشاش بشاش تھا ۔  جانشینِ امیر اہلِ سُنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے دم کی برکت سے میری طبیعت بھی سنبھلنے لگی جبکہ سر اور داڑھی کے بال بھی  اُگنے لگے ۔  کچھ عرصہ بعد جب چیک اپ کے لیے ڈاکٹر کے پاس گیاتو میرے سر اور داڑھی کے بال دیکھ کرڈاکٹر صاحب سمجھے شاید  میں نے نقلی بال  لگوا لئے ہیں  کہنے لگے : کیا آپ نے وِگ لگوائی ہے ؟ میں نے کہا : نہیں !  یہ تو میرے اصلی بال ہیں ۔  پھر میں نے  ڈاکٹر صاحب کو جانشینِ امیرِ اہلِ سُنّت سے دم کروانے کا واقعہ سُنایا ۔  جس پر ڈاکٹر صاحب بہت حیران ہوئے اور کہا : کینسر کے بعد اتنی جلدی بالوں کا آ جا نا حیرت انگیز ہے ۔ 
	یہ بیان دیتے وقت ان اسلامی بھائی کے چہرے پر نہ صرف سنّت  کے مطابق ایک مٹھی داڑھی شریف تھی  بلکہ سر کے بال بھی موجود تھے ۔  دیکھنے میں بھی ہشاش بشاش اور صحت مند  لگ رہے تھے ۔ خودگاڑی چلاکر اور اپنے قدموں پر چلتے ہوئے اس جگہ پہنچے تھے ۔  ان کے حُسنِ ظن کے مطابق انہیں یہ  ” نئی زندگی “  جانشینِ امیرِ اہلِ سُنّت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہکے دم اور ان کی ملاقات کی برکت سے ہی ملی ہے ۔