اللہ پاک رحم فرماتا ہے ۔ ( احیاء العلوم ، ۳ / ۹۹۹ تا ۱۰۰۲ملتقطاً)
نبیِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم فرماتے ہیں : تواضُع ( عاجزی) اختیار کرو اور مسکینوں کے ساتھ بیٹھا کرو ، اللہ کریم کے ہاں بڑے مرتبے والے بندے بن جاؤ گے اور تَکَبُّر سے بھی بَری ( آزاد) ہو جاؤ گے ۔ ( کنزالعمال ، کتاب الاخلاق ، قسم الاقوال ، الجز الثالث ، ۲ / ۴۹ ، حدیث : ۵۷۲۲) ہمیں بھی عاجزی وانکساری اپنانے کی کوشش کرنی چاہیے ۔
اپنے اندر عاجزی و انکساری کا جذبہ پیدا کرنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی شائع کردہ کتاب ” نجات دِلانے والے اعمال کی معلومات “ کا مطالعہ کیجئے ۔
فخر و غُرور سے تُو مَولیٰ مجھے بچانا
یاربّ ! مجھے بنا دے پیکر تُو عاجزی کا
( وسائلِ بخشش مرمّم ، ص۱۷۸)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
موئے مبارک کا ادب
بزرگانِ دین سے محبت اور اُن کے تبرکات کاادب و احترام آپ کو ورثے میں ملا ہے ۔ جانشینِ امیرِ اہلِ سنّت کے پاس موئے مبارک تھے ، جن کے ادب و احترام کے پیشِ نظر آپ نے اپنے مکان کی چھت پر ایک خصوصی بَکس ( Box) بنوایا تھا جس میں موئے مبارک جلوہ گر رہتے ۔ کبھی ضرورت کی بِنا پر پانی کی ٹنکی ( جو کہ اُس بکس سے اونچی تھی) میں جھانکنا پڑتا تو جانشینِ امیرِ اہلِ سنّت کو یہ بات گوارا نہ ہوتی کہ ٹنکی میں جھانکنے کے لئے میں