و تقویٰ والے تھے ۔ امام شافعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں : اَلْفُقَہَاءُ کُلُّہُمْ عِیَالُ اَبِیْ حَنِیفَۃ یعنی: تمام فقہا امام ابوحنیفہ کے عیال ہیں ۔ (مَبْدا ومَعاد ص۴۹ مُلَخَّصًا)
اجازت و خِلافت
حضرت سیِّدُنا مجدّدِاَلف ثانیقُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِیکو مختلف سلاسلِ طریقت میں اجازت و خلافت حاصل تھی : {۱} سلسلئہ سہروردیہ کبرویہ میں اپنے استاد محترم حضرت شیخ یعقوب کشمیری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ سے اجازت و خلافت حاصل فرمائی{۲} سلسلئۂ چشتیہ اور قادریہ میں اپنے والد ماجد حضرت شیخ عبدالاحد چشتی قادری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ سے اجازت و خلافت حاصل تھی{۳} سلسلئۂ قادریہ میں کیتھلی ( مضافات سرہند) کے بزرگ حصرت شاہ سکندرقادری رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ سے اجازت و خلافت حاصل تھی{۴} سلسلئۂ نقشبندیہ میں حضرت خواجہ محمد باقی باللّٰہ نقشبندی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِسے اجازت و خلافت حاصل فرمائی ۔ (سیرت مجدد الف ثانی ص۹۱) حضرت مجدّدِاَلف ثانیقُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِینے تین سلسلوں میں اکتسابِ فیض کا یوں ذِکر فرمایا ہے: ’’مجھے کثیر واسطوں کے ذریعے نبی کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَسے اِرادت حاصل ہے ۔ سلسلئۂ نقشبندیہ میں 21 ، سلسلئۂ قادریہ میں 25اورسلسلئۂ چشتیہ میں 27 واسطوں سے۔ ‘‘ (مکتوباتِ امامِ ربّانی، دفتر سوم، حصہ نہم، مکتوب۸۷ج۲ص۲۶)
پیرو مرشد کا ادب واحترام (حکایت)
حضرت سیِّدُنا مجدّدِاَلف ثانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِیاپنے پیر و مرشد حضرت خواجہ محمد باقی باللّٰہ