کہ پسینے سے ناگوار بو نہیں آتی تھی ۔ (حَضَراتُ القُدْس، دفتر دُوُم ص ۱۷۱ مُلَخَّصًاً )
سنّتِ نکاح
حضرت سیِّدُنا مجدّدِاَلف ثانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِیکے والد ماجدحضرت شیخ عبدالاحد فاروقی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِجب آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِکو آگرہ (الھند) سے اپنے ساتھ سرہند لے جا رہے تھے، راستے میں جب تھا نیسر (تھا۔ نے ۔ سر) پہنچے تو وہاں کے رئیس شیخ سلطان کی صاحبزادی سے حضرت مجدّدِاَلف ثانی قُدِّسَ سِرُّہُالنُّوْرَانِی کا عقدِ مسنون (یعنی سنتِ نکاح ) کروادیا۔
مجدِّد اَلفِ ثانی حنفی ہیں
حضرت سیِّدُنا امام ربانی ، مجدّدِاَلف ثانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِیسراج الائمہ حضرت سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے مقلد ہونے کے سبب حنفی تھے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِسیِّدُناامامِ اعظم عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْاَکْرَمسے بے انتہا عقیدت و محبت رکھتے تھے۔ چنانچہ
شانِ امام اعظم بزبانِ مجدد الف ثانی
حضرت سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی شان بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : بزرگوں کے بزرگ ترین امام ، امامِ اجل ، پیشوائے اکمل ابوحنیفہرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِس کی بلندیِ شان کے متعلق میں کیا لکھوں ۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِس تمام ائمہ مجتہدینرَحِمَہُمُ اللہُ المُبِینمیں خواہ وہ امام شافعی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ ہوں یا امام مالکرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ یاپھر امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِان سب میں سب سے بڑے عالم اور سب سے زیادہ وَرَع