Brailvi Books

تذکرہ مُجَدِّدِ اَلْفِ ثانی
15 - 42
 ستائے گا نہیں ٭ نیند سے بیدار ہوکرمِسواک کیجئے ٭رات میں نیند سے بیدار ہوکر تہَجُّد ادا کیجئے کہ بڑی سعادت ہے۔  سیِّدُ المُبَلِّغین،  رَحمۃٌ  لِّلْعٰلمِین صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشادفرمایا :   ’’فرضوں کے بعد افضل نَماز رات کی نماز ہے۔  ‘‘ ( مُسلِم ص۵۹۱حدیث ۱۱۶۳)   
مغفرت کی بشارت
حضرت سیِّدُنا مجدّدِاَلف ثانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِینے ایک بار تحدیثِ نعمت کے طور پر فرمایا :   ایک دن میں اپنے رفقا کے ساتھ بیٹھا اپنی کمزوریوں پر غور و فکر کر رہا تھا،  عاجزی و انکساری کا غلبہ تھا۔  اِسی دوران بمصداقِ حدیث:  ’’ مَنْ تَوَاضَعَ لِلّٰہِ رَفَعَہُ اللّٰہُ یعنی جو اللہ  عَزَّ وَجَلَّکے لئے انکساری کرتا ہے اللہ عَزَّ وَجَلَّ اسے بلندی عطا فرماتاہے ۔  ‘‘  (1)  رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے خطاب ہوا :   ’’غَفَرْتُ لَکَ وَلِمَنْ تَوَسَّلَ بِکَ بِوَاسِطَۃٍ اَوْبِغَیْرِ وَاسِطَۃٍ اِلیٰ یَوْمِ الْقِیَامَۃ یعنی میں نے تم کو بخش دیا اور قیامت تک پیدا ہونے والے ان تمام لوگوں کو بھی بخش دیا جو تیرے وسیلے  سے بالواسطہ یا بلاواسطہ مجھ تک پہنچیں ۔  ‘‘ اس کے بعد مجھے حکم دیا گیا کہ میں اس بشارت کو ظاہر کر دوں ۔     (حَضَراتُ القُدْس،   دفتر دُوُم  ص ۱۰۴مُلَخَّصًا)  
ثواب کا تحفہ  (حکایت)   
حضرت امامِ رَبّانی،  مجدّدِاَلف ثانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی کے سفر و حضر کے خادم حضرت حاجی حبیب احمد عَلَیْہِ رَحْمَۃُاللہِ الاَ حَد
  فرماتے ہیں :   حضرت مجدّدِاَلف ثانی قُدِّسَ سِرُّہُ النُّوْرَانِی کے ’’ اجمیر 



________________________________
1 -   شُعَبُ الْاِیمان ج۶ ص۲۷۶ حدیث۸۱۴۰