’’ سنّت پر عمل کی وجہ سے آپ کو آخرت میں کسی قسم کا عذاب نہ دیا جائے گااور آپ کے پاؤں دبانے والے خادم کی بھی مغفرت کردی گئی ۔ ‘‘ ( ایضاًص۱۸۰مُلَخَّصًا)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! سنّت پر عمل کی کیسی برکتیں ہیں ۔ اگر ہم بھی سنّت کے مطابق سونے کی عادت بنالیں تو اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ وَجَلَّاس کی برکات نصیب ہوں گی ۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ نیک بندوں کی خدمت کرنا بھی بہت بڑی سعادت کا باعث ہوتا ہے ۔
سونے، جاگنے کے 5 مَدَنی پھول
٭سونے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیجئے: اَ للّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیَا۔ ترجَمہ: اے اللہ عَزَّ وَجَلَّ! میں تیرے نام کے ساتھ ہی مرتا ہوں اور جیتا ہوں (یعنی سوتا اور جاگتا ہوں ) ۔ (بُخارِی ج ۴ ص۱۹۶حدیث۶۳۲۵) ٭سنت یوں ہے کہ’’ قُطْب تارے (یعنی شِمال) کی طرف سر کرے اور سیدھی کروٹ پر سوئے کہ سونے میں بھی منہ کعبے کو ہی رہے۔ ‘‘ (فتاوٰی رضویہ ج۲۳ ص ۳۸۵ ) دنیا میں ہر جگہ قُطْب تارہ شمال کی جانب نہیں پڑے گا لہٰذادُنیا کے کسی بھی حصے میں سوئیں اور سریاپاؤں کسی بھی سَمت ہوں بس’’ سیدھی کروٹ اس طرح سوئیں کہ چہرہ قبلے کی طرف رہے‘‘ سنّت ادا ہو جائے گی‘‘٭ جاگنے کے بعد یہ دعا پڑھئے : اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْٓ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَا تَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ ۔ ترجَمہ: تمام خوبیاں اللہ عَزَّ وَجَلَّکے لئے ہیں جس نے ہمیں مارنے کے بعد زندہ کیا اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ (بُخارِی ج۴ص۱۹۶حدیث۶۳۲۵) بہارِ شریعت جلد3صفحہ 436پر ہے : (نیند سے بیدار ہو کر) اُسی وقت پکّا ارادہ کرے کہ پرہیز گاری و تقویٰ کریگا کسی کو