Brailvi Books

صراط الجنان جلد نہم
58 - 764
جھوٹے ہوتے تو اللہ تعالیٰ آپ کو ضرور رسوا کر دیتا اور باطل کا پردہ فاش کر دیتا لیکن معاملہ اس کے برخلاف ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قوت اور مدد کے ساتھ آپ کی تائید فرمائی ہے تو یقینا آپ سچے ہیں  اور اس سے بھی معلوم ہواکہ محمد مصطفی صَلَّی اللہ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ جھوٹے نہیں اور اللہ تعالیٰ پر بہتان لگانے والے ہر گز نہیں  ہیں  ، البتہ کافر جھوٹے ہیں  اور بے شک اللہ تعالیٰ تودلوں  تک کی باتیں  جانتا ہے ، تواسے کافروں  کے عقائد، اَقوال اور اَحوال سب کی خبر ہے اور وہ انہیں  اس کی خوب سزا دے گا۔( تفسیرکبیر، الشوری، تحت الآیۃ: ۲۴، ۹/۵۹۶-۵۹۷، البحر المحیط، الشوری، تحت الآیۃ: ۲۴، ۷/۴۹۴، ملتقطاً)
وَ هُوَ الَّذِیْ یَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ وَ یَعْفُوْا عَنِ السَّیِّاٰتِ وَ یَعْلَمُ مَا تَفْعَلُوْنَۙ(۲۵)
ترجمۂکنزالایمان: اور وہی ہے جو اپنے بندوں  کی توبہ قبول فرماتا اور گناہوں  سے درگزر فرماتا ہے اور جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو۔
ترجمۂکنزُالعِرفان: اور وہی ہے جو اپنے بندوں  سے توبہ قبول فرماتا ہے اور گناہوں  سے درگزر فرماتا ہے اور جانتا ہے جو کچھ تم کرتے ہو۔
{وَ هُوَ الَّذِیْ یَقْبَلُ التَّوْبَةَ عَنْ عِبَادِهٖ: اور وہی ہے جو اپنے بندوں  سے توبہ قبول فرماتا ہے۔} اس آیت میں  فرمایا گیا کہ جو لوگ اپنے کفر اور بد اعمالیوں  سے توبہ کر لیں  گے تو اللہ تعالیٰ ان کی توبہ قبول فرما لے گا کیونکہ اس کی شان یہ ہے کہ وہ ہر گناہگار کی توبہ قبول فرماتا ہے اگرچہ ا س کا گناہ کتنا ہی بڑا ہو اور اس توبہ کی برکت سے اس کے گناہوں  سے در گزر فرماتا اور اسے معاف فرما دیتا ہے اوراے لوگو! جو کچھ تم کرتے ہو اسے اللہ تعالیٰ جانتا ہے تو وہ تمہارے نیک اعمال پر تمہیں  ثواب اور برے اعمال پر سزا دے گا۔
 توبہ کرنے کی ترغیب:
	یاد رہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی رحمت اور فضل ہے کہ وہ اپنے بندوں  کی توبہ قبول فرماتا اور ان کے گناہوں