Brailvi Books

صراط الجنان جلد نہم
50 - 764
 آپ کے پاس تھا تو ایک شخص نے سوال کیا: یا رسولَ اللہ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، قیامت کب آئے گی؟نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:’’بے شک وہ ضرور قائم ہو گی تو تم نے ا س کے لئے کیا تیاری کی ہے ؟ اس شخص نے عرض کی:میں  نے بہت زیادہ نیک عمل تو نہیں  کئے البتہ میں  اللہ تعالیٰ اور اس کے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے محبت رکھتا ہوں ۔ ارشاد فرمایا’’بے شک تم انہی کے ساتھ ہو گے جن سے تم محبت رکھتے ہو اور تمہیں  وہی ثواب ملے گا جس کی تم امید رکھتے ہو۔( مسند امام احمد، مسند انس بن مالک رضی اللّٰہ عنہ، ۴/۴۵۰، الحدیث: ۱۳۳۶۱)
	 اس حدیث ِپاک سے بھی معلوم ہو اکہ حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سوال کرنے والے شخص کو قیامت کے وقت کے بارے میں  نہیں  بتایا بلکہ اسے قیامت کے دن کی تیاری کرنے کاحکم ارشاد فرمایا۔
اَللّٰهُ لَطِیْفٌۢ بِعِبَادِهٖ یَرْزُقُ مَنْ یَّشَآءُۚ-وَ هُوَ الْقَوِیُّ الْعَزِیْزُ۠(۱۹)
ترجمۂکنزالایمان: اللہاپنے بندوں  پر لطف فرماتا ہے جسے چاہے روزی دیتا ہے اور وہی قوت و عزت والا ہے۔
ترجمۂکنزُالعِرفان: اللہ اپنے بندوں  پر لطف فرمانے والا ہے،جسے چاہتا ہے روزی دیتا ہے اور وہی قوت والا، عزت والا ہے۔
{اَللّٰهُ لَطِیْفٌۢ بِعِبَادِهٖ: اللہ اپنے بندوں  پر لطف فرمانے والا ہے۔} ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں  پر بے شمار احسانات کرتا ہے اور اس کے احسانات کے دائرے میں  نیک اور بد سبھی داخل ہیں  حتّٰی کہ بندے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی اور گناہوں  میں  مشغول رہتے ہیں  اس کے باوجود وہ انہیں  بھوک سے ہلاک نہیں  کرتا۔اللہ تعالیٰ جسے چاہتا ہے اپنی حکمت کے تقاضوں  کے مطابق روزی دیتا ہے اور وسعت ِعیش عطا فرماتا ہے اور اس میں  مؤمن اور کافر سبھی داخل ہیں ۔( خازن، الشوری، تحت الآیۃ: ۱۹، ۴/۹۳-۹۴)
رزق کی وسعت اور تنگی حکمت کے مطابق ہے:
	اس آیت سے معلوم ہو اکہ اللہ تعالیٰ اپنے بعض بندوں  کو زیادہ اور بعض کو کم رزق عطا فرماتا ہے اور اس وسعت