جنت میں داخل فرماتا ہے اور جسے چاہتا ہے (اس کے مستحق ہونے کی وجہ سے) عذاب میں مبتلا کر دیتا ہے، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں چاہا کہ سب کو ایک ہی گروہ بنا دے بلکہ انہیں دو گروہ بنایااور ان دوگروہوں میں جوکافروں کا گروہ ہے اس کا کوئی دوست نہیں جو ان سے عذاب دور کر سکے اور نہ ان کا کوئی مددگار ہے جو ان سے عذاب روک سکے۔( روح البیان، الشوری، تحت الآیۃ: ۸، ۸/۲۹۰، خازن، الشوری، تحت الآیۃ: ۸، ۴/۹۱، ملتقطاً)
گناہگار مسلمانوں کے لئے قیامت کے دن مددگار ہوں گے:
علامہ احمد صاوی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’اس آیت میں ظالم سے مراد کفارہیں اور جو لوگ کفر کے علاوہ دیگر گناہوں میں مشغول ہو کر اپنی جانوں پر ظلم کر رہے ہیں تو ان کے لئے مددگارہوں گے جو ان سے عذاب دور کریں گے، کیونکہ حدیث ِپاک میں ہے،تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا: ’’میری شفاعت میری امت میں سے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لئے ہے۔( صاوی ، الشوری ، تحت الآیۃ : ۸ ، ۵/۱۸۶۴، ملخصاً، ترمذی، کتاب صفۃ القیامۃ۔۔۔ الخ، ۱۱-باب منہ، ۴/۱۹۸، الحدیث: ۲۴۴۳)
اَمِ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اَوْلِیَآءَۚ-فَاللّٰهُ هُوَ الْوَلِیُّ وَ هُوَ یُحْیِ الْمَوْتٰى ٘-وَ هُوَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۠(۹)
ترجمۂکنزالایمان: کیا اللہ کے سوا اور والی ٹھہرالیے ہیں تو اللہ ہی والی ہے اور وہ مُردے جِلائے گا اور وہ سب کچھ کرسکتا ہے۔
ترجمۂکنزُالعِرفان: کیاکافروں نے اللہ کے سوا مددگار ٹھہرالیے ہیں تو اللہ ہی مددگار ہے اور وہ مُردوں کو زندہ کرے گااور وہ ہر شے پر قادر ہے۔
{اَمِ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِهٖۤ اَوْلِیَآءَ: کیاکافروں نے اللہ کے سوا مددگار ٹھہرالیے ہیں ۔} یعنی کیا کفار نے اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر بتوں کو اپنا مددگار بنا لیا ہے حالانکہ اللہ تعالیٰ کے سوا اور کوئی (حقیقی)مددگار نہیں ،اگر انہوں نے کسی کو اپنا مددگار