Brailvi Books

سیلفی کے 30 عبرت ناک واقعات
7 - 18
 میں نفسیاتی بیماری کے شُبہات اور ذِہنی اَمراض کے خدشات(یعنی خطرات) بھی زیادہ ہوتے ہیں ۔ جبکہ لندن کے طبّی ماہرِین کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فون سے زیادہ سیلفیز لینا نہ صرف چہرے کی جلد (Skin) کومُتأَثِّر کرتا ہے بلکہ اِس سے چہرے پر جھرّیاں بھی پڑتی ہیں ۔ ماہرین کے مطابق اسمارٹ فون سے خارج ہونے والی روشنی اور الیکٹرو میگنیٹک ریڈی ایشن(Electromagnetic Radiation)  چہرے کی جِلد(Skin) کو نقصان پہنچاتی ہے ، اس سے بُڑھاپے کی طرف سفر تیز ہوجاتا اورچہرے پرجھرّیاں اُبھر آتی ہیں ۔
’’جان لیوا‘‘ شوق 
	 سیلفی کا شوق جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے ، سیلفی کے شوقین افراد عوامی مقامات پر عجیب و غریب حرکات کرتے ہوئے  اپنی اور دوسروں کی سلامَتی کو خطرات میں ڈال دیتے ہیں جس کا نتیجہ اسپتال کا بیڈ یاموت کا بسترہوتا ہے۔ایک اخباری اِطّلا ع کے مطابق2014ء سے 2016ء تک سیلفیز لینے کے جُنون میں کم وبیش49اموات واقع ہو چکی ہیں ،فوت شدگان افراد میں زیادہ تر21سال کی عمر تک کے ہیں اور75فی صد مرد ہیں ۔سیلفی کے لئے سب سے زیادہ خطرناک مقام بلند ی یا پانی ہے۔ 16افراداونچی ڈھلوانوں یاچٹانوں سے گر کر،14افراد ڈوب کر اور8افراد ٹرینوں سے ٹکر ا کرفوت ہو گئے۔ چار گولی چلنے سے، دو گرینیڈ سے، دو طیّاروں سے ٹکرا کر،دو کار کی ٹکر سے اور ایک جانور کے حملے سے فوت ہوا۔زیادہ تر اموات ’’ہند‘‘ میں ہوئیں ، اسی لئے ہند میں 16 مقامات پر سیلفی