اسی طرح اَمِیرُ الْمُوْمِنِین حضرت سَیِّدُنا عَلِیُّ الْمُرْتَضٰی کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی شَہادَت کا واقعہ بیان کرتے ہوئے اِمام جَلالُ الدِّین سُیُّوطِی شَافِعی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِالْقَوِی فرماتے ہیں کہ جب مُؤَذِّن نے آکر اَمِیرُ الْمُوْمِنِین حضرت سَیِّدُنا عَلِیُّ الْمُرْتَضٰی کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکو وَقْتِ نَماز کی اِطِّلَاع دی تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نَماز پڑھانے کے لیے گھر سے چلے اور راستے بھر لوگوں کو نَماز کے لیے آواز لگا کر جگاتے جا رہے تھے کہ اِبنِ مُلْجَم خبیث نے آپ رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ پر اچانک تَلْوَار کا بھر پور وار کیا،جس سے آپ رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ شدید زخمی ہو گئے اور بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جامِ شَہادَت نوش فرما گئے۔1اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی اُن پر رَحْمَت ہو اور ان کے صَدْقے ہماری بے حِساب مَغْفِرَت ہو۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْنصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سب کو نمازوں کے لیے بیدارمیں کروں
مولیٰ علی کا واسطہ یا ربِّ مُصطفٰے
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے ہمیں اپنی عِبَادَت کے لیے پیدا فرمایا ہے، جیسا کہ پارہ 27 سورةُ الذّٰرِیٰت کی آیت نمبر 56میں اِرشَاد ہوتا ہے: وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَ الْاِنۡسَ اِلَّا لِیَعْبُدُوۡنِ ﴿۵۶﴾(پ۲۷، الذّٰریٰت:۵۶) ترجمۂ کنز الایمان:اور میں نے جِنّ اور آدمی اتنے ہی(اسی لیے) بنائے کہ میری بَنْدَگی کریں۔
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
……… تاریخُ الخلفاء،علی بن ابی طالب،فصل فی مبایعةعلی بالخلافة...الخ،ص۱۱۲ ماخوذًا