Brailvi Books

صدائے مدینہ
4 - 30
 دیتے یا پاؤں مُبارَک سے ہلاتے۔1
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جو خوش نصیب اسلامی بھائی صدائے مدینہ لگاتے ہیں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ اَدائے سنّت کا ثواب پاتے ہیں۔ یاد رہے! پاؤں سے ہِلانے کی سب کو اِجازَت نہیں۔ صِرف وہ بزرگ پاؤں سے ہِلا سکتے ہیں کہ جس سے سونے والے کی دل آزاری نہ ہوتی ہو۔ ہاں اگر کوئی مانِعِ شَرْعی نہ ہو تو اپنے ہاتھوں سے پاؤں دَبا کر جگانے میں حَرَج نہیں۔یقیناً ہمارے میٹھے میٹھے آقا،مدینے والے مصطفےٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اگر اپنے کسی غلام کو مُبارَک پاؤں سے ہِلا دیں تو اُس کے سوئے نصیب جگا دیں اور کسی خوش بَخْت کے سر، آنکھوں یا سینے پر اپنا مُبارَک قَدَم رکھ دیں تو خدا عَزَّ وَجَلَّکی قَسَم!کونین کا چَین بَخْش دیں۔
ایک ٹھوکر میں اُحُد کا زلزلہ جاتا رہا	رکھتی ہیں کتنا وقار اللہ اکبر اَیڑیاں2
یہ دِل یہ جِگَر ہے یہ آنکھیں یہ سَر ہے	جدھر چاہو رکھو قَدَم جانِ عالَم3
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!	صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
سنّتِ داؤدی
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صُبْح کے وَقْت بارگاہِ خُداوندی میں حاضِری)یعنی نمازِ فَجْر) کے لیے سوئے ہوئے لوگوں کو جگانا،صِرف ہمارے آقا، دوعالَم کےداتا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
  ……… ابو داوٗد، کتاب الصلاة، باب الاضطجاع بعدها،ص۲۰۸،حدیث:۱۲۶۴
2  ……… حدائقِ بخشش، ص ۸۷
3  ………فیضانِ سنت، فیضان بسم الله، ۱/ ۳۷