Brailvi Books

صدائے مدینہ
5 - 30
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی ہی سنّت نہیں بلکہ ایک رِوایَت میں آتا ہے کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے نبی حضرت سَیِّدُنا داؤد عَلَیْہِ السَّلَام بھی رات کو ایک مَخْصُوص وَقْت پر اپنے بیوی بچوں کو جگاتے اور فرماتے: اے آلِ داؤد! اٹھو اور نَماز پڑھو! کیونکہ یہ ایسی گھڑی ہے جس میں اللہ عَزَّ وَجَلَّ سوائے جادوگر اور ٹیکس وُصُول کرنے والوں کے سب کی دُعا قُبول فرماتا ہے۔1
صحابہ کرام کا انبیائے کرام کی سنّت پر عمل
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!صدائے مدینہ لگانا انبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلَام کی اس قَدْر پیاری سنّت ہے کہ صحابۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے بھی اسے خُوب اپنایا اور وہ بھی حضرت سَیِّدُنا داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کی طرح اپنے گھر والوں کو جگایا کرتے جیسا کہ حضرت سَیِّدُنا عبد اللہ بن عُمَر رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُما فرماتے ہیں کہ میرے والِدِ مُحْتَرَم اَمِیرُ الْمُوْمِنِین حضرت سَیِّدُنا عُمَر فَارُوقِ اَعْظَم رَضِیَاللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ رات میں جس قَدْر ربّ تعالیٰ چاہتا،نَماز پڑھتے رہتے،یہاں تک کہ جب رات کا آخری وَقْت ہوتا تو اپنے گھر والوں کو بھی نَماز کے لیے جگا دیتے اور ان سے فرماتے: اَلصَّلٰوة یعنی نماز۔ پھر یہ آیت مُبارَکہ تِلاوَت فرماتے:
وَاۡمُرْ اَہۡلَکَ بِالصَّلٰوۃِ وَ اصْطَبِرْ عَلَیۡہَا ؕ لَا نَسْـَٔلُکَ رِزْقًا ؕ نَحْنُ نَرْزُقُکَ ؕ وَالْعٰقِبَۃُ لِلتَّقْوٰی(پ۱۶،طٰهٰ:۱۳۲)
ترجمۂ کنز الایمان:اور اپنے گھر والوں کو نَماز کا حکم دےاور خود اس پر ثابت رہ کچھ ہم تجھ سے روزی نہیں مانگتےہم تجھے روزی دیں گے اور
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
  ……… مُسْنَدِ اَحمد، مسند المدنیین، حدیث عثمان بن ابی...الخ، ۶/۶۰۸، حدیث:۱۶۷۱۷