Brailvi Books

صدائے مدینہ
19 - 30
نمازوں کی ادائیگی میں سُستی کا شِکار تھے،نیکیوں کی جانب مائل ہونے لگے اور باجماعت نَماز کا اِہتِمام کرنے لگے۔داڑھی شریف کی بھی نیّت کر لی۔حج سے واپسی کے کم وبیش دو ماہ بعد جبکہ ایک عزیز کی شادی میں شریک تھے،بارات آنے ہی والی تھی کہ نَماز کا وَقْت ہو گیا، سب کو بآوازِ بُلَند نَماز کی دَعْوَت دی اور مَسْجِد کی جانِب چل دئیے۔ جب وُضُو کے لیے وُضُو خانے پر پہنچے تو اچانک دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے گِر پڑے۔نَمازیوں نے آگے بڑھ کر اُٹھایا اور مَسْجِد میں لِٹا دیا۔مَسْجِد میں لِٹاتے ہی ان کی رُوْح قفسِ عنصری سے پرواز کر گئی۔وہاں مَوجُود سبھی لوگ بھائی جان کی اس ایمان افروز وفات پر افسوس کے ساتھ ساتھ رَشْک  کرنے لگے۔1
صدائے مدینہ دِکھائے مدینہ
الٰہی دکھا دے ضیائے مدینہ
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!	صَلَّی اللّٰہُتَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
صدائے مدینہ اور امیرِ اہلسنّت
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شَیْخِ طَرِیْقَت،اَمِیْـرِ اَھْلِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ بھی صدائے مدینہ لگایا کرتے تھے جیسا کہ ایک مدنی مُذاکرے میں آپ اِرشَاد فرماتے ہیں:میں ا پنے گھر، پیر کالونی سے فَجْر میں فیضانِ مدینہ آتے ہوئے صدائے مدینہ لگاتا تھا۔2
مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
  ……… چمکدار کفن،ص۹
2  ……… مَدَنی  مُذاکرہ،۱۰ جمادی الاولیٰ۱۴۳۶ یکم مارچ2015