مدینے کا بُلاوا
ٹھینگ موڑ)قصور،پنجاب پاکستان) کے علاقے اِلٰہ آباد کے مقیم ایک اسلامی بھائی کے بیان کا خلاصہ ہے:اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ! میں دَعْوَتِ اِسْلَامی کے مَدَنی مَاحَول سے وَابَسْتہ تو تھا لیکن مَدَنی کاموں کے سلسلے میں سُستی کا شِکار تھا۔حُسْنِ اِتّفاق سے مُحَرَّمُ الْحَرَام ۱۴۳۱ھ بَمُطابِق جنوری 2010ء کو دَعْوَتِ اِسْلَامی کے ڈویژن مُشَاوَرَت کے ذِمَّہ دار اسلامی بھائی سے مُلَاقَات کا شَرَف حاصِل ہوا،جب انہیں میری مَدَنی کاموں میں عَدَم دلچسپی کا عِلْم ہوا تو اِنْفِرَادِی کوشِش کرتے ہوئے نہ صِرف مَدَنی کام کرنے کا ذِہْن دیا بلکہ صدائے مدینہ کی پابندی کرنے کی ترغیب بھی دلائی۔نیز اس ضِمْن میں انہوں نے مجھے شَیْخِ طَرِیْقَت،اَمِیْـرِ اَھْلِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا فرمان ’’صدائے مدینہ دکھائے مدینہ‘‘ بھی سنایا۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ! میرا ذِہْن بن گیا اور حاضریِ مدینہ کی اُمِّید پر اگلے ہی دن میں نے اس پر عَمَل شروع کر دیا۔ صدائے مدینہ کیا لگانی شروع کی،مجھ پر تو اللہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا کَرَم ہو گیا۔میرے تو وارے ہی نیارے ہو گئے، قِسْمَت کا سِتارا یوں چمکا کہ اسی سال مجھے بارگاہِ مصطفےٰ کی حاضِری کا شَرَف حاصِل ہو گیا۔ کَرَم بالائے کَرَم یہ کہ صدائے مدینہ کی بَرَکَت سے میرے بڑے بھائی کو بھی حج کی سَعَادَت نصیب ہو گئی،دورانِ حج شَیْخِ طَرِیْقَت،اَمِیْـرِ اَھْلِسُنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ سے بَـیْعَت ہونے کا شَرَف بھی مل گیا۔شاید یہ مدینے شریف کی حاضِری اور ایک ولیِ کامِل سے بَـیْعَت کی بَرَکَت تھی کہ میرے بھائی جو پہلے