ہوں۔ بعض اوقات پھر دىکھتا ہوں کہ اىک آدھ قطرہ اور جمع ہو گیا ہے تو اُسے بھى پى لىتا ہوں۔ مَدَنى چىنل کے ناظرین نے بھی مجھے ایسا کرتے ہوئے بارہا دیکھا ہو گا۔ بہرحال پانی کے عِلاوہ بجلی اور دِیگر نعمتوں میں بھی اِسراف سے بچنے کا میرا پُرانا ذہن ہے ۔ پانى تو کىا مجھے ہر چىز کے اِسراف سے گویا الرجى ہے اور ہمارے گھر مىں بھى اِسى طرح کا ذہن ہے کہ ہر چىز مىں اِسراف سے بچنا ہے ۔ بس اللہ پاک ہم سب کو عقلِ سلىم عطا فرمائے ، توبہ کى سَعادت بخشے ، ہم اللہ پاک کى نعمتوں کى قدر کرنا سىکھ جائیں اور اپنے آپ کو اللہ پاک کے عذاب سے ڈرانے والے بنىں۔ جب اپنے آپ کو اللہ پاک کے عذاب سے ڈرائىں گے تو پھر اِسراف سے بچنے کى کوشش بھی کرىں گے تو اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ اِسراف سے بچنے میں کامیاب بھی ہو جائىں گے ۔
واش روم میں پانی کا اِستعمال
سُوال : واش روم میں پانی کے اِستعمال میں کیا اِحتیاطیں کی جائیں؟ (1)
جواب : واش روم میں بھی پانی بقدرِ ضَرورت ہی اِستعمال کرنا چاہیے ۔ آج کل واش روم میں شاور لگانے کا رَواج ہے ۔ شاور دو طرح کے ہوتے ہىں : اىک تو وہ شاور ہوتا ہے جس کا بَٹن دبائىں گے تو پانى نکلے گااور دوسرا شاور وہ ہے جس کا کوئی بَٹن یا ہینڈل نہیں ہوتا، بالکل اوپن ہوتا ہے ۔ نَل کُھلتے ہی پانی کی تیز دھار نکلنا
________________________________
1 - یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ ہی ہے ۔ (شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)