کھل جائے گی کہ یہ مان بالکل غَلَط تھا ۔ جو بندہ قرآنِ کریم دیکھ کر بھی نہ پڑھ سکے تو اسے پڑھا لکھا کیسے کہہ سکتے ہیں! افسوس!اب مسلمان کے پاس دِینی تعلیم کے لیے وقت ہی نہیں ۔ دُنیوی تعلیم کے حُصُول میں پیسا اور عمر کا قیمتی حصّہ ہر ایک لگا رہا ہے حالانکہ اس کا نفع صِرف دُنیا کی حَد تک ہے ۔
جہیز کی نُمائش کرنا کیسا؟
سُوال : بعض جگہ یہ رَواج ہے کہ جہىز مىں دیئے گئے سامان کو باقاعدہ سجا کر مہمانوں کے سامنے پیش کیا جاتا ہے ، بعض جگہ ایک شخص کھڑے ہو کر اِعلان بھی کر رہا ہوتا ہے کہ ىہ سونے کا سیٹ اتنے تولے کا ہے تو یہ سب کرنا کیسا ؟
جواب : جہیز کی نُمائش کرنے میں کوئی شَرعی ممانعت تو نظر نہیں آتی اَلبتہ اس مىں اَخلاقی اور مُعاشرتی خَرابىاں ضَرور ہىں ۔ مُعاشرے میں نمود ونمائش کا شوق اس قدر سِرایت کر چکا ہے کہ مسجد مىں چندہ دىتے وقت بھی خواہش کی جاتی ہے کہ نام لے کر دُعا کی جائے تاکہ لوگوں کو بھی پتا چل جائے کہ مابدولت نے مسجد کو چندہ دینے کا اِحسان کیا ہے ۔
اِغوا سے حفاظت کی اِحتیاطی تدابیر اور اَوراد و وَظائف
سُوال : آج کل بچے بہت زیادہ اِغوا ہو رہے ہیں لہٰذا اِس حوالے سے اِحتیاطی تدابیر اور اَوراد و وَظائف بتا دیجیے ۔ ( زَم زَم نگر حیدر آباد سے سُوال)
جواب : جی ہاں! آج کل بچوں کے اِغوا ہونے کا سِلسِلہ جاری ہے ۔ اللہ پاک کرم فرمائے