نام دیتے ہیں ۔ خیال رہے کہ ہر کوما سکرات نہیں ہوتا کہ بعض لوگوں کو بے ہوشی کے بعد ہوش بھی آ جاتا ہے مگر جسے واقعی سکرات لگتی ہے تو وہ واپس پلٹ کر نہیں آتا ۔ ہاں اگر اللہ پاک چاہے تو مُردہ بھی زندہ ہو کر کھڑا ہو سکتا ہے ۔ اَنبیائے کِرام عَلَیْہِمُ السَّلَام نے بھی معجزات کے ذَریعے مُردے زندہ کیے ہیں ، بالخصوص مُردے زندہ کرنا حضرتِ سَیِّدُنا عیسیٰ رُوْحُ اللہ عَلٰی نَبِیِّنا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا مشہور معجزہ ہے ۔ اسی طرح میرے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے بھی مُردے زندہ کیے ہیں ۔ آپ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنے والدِ ماجِد حضرتِ سَیِّدُنا عبدُاللہ اور اپنی والدۂ ماجدہ حضرتِ سَیِّدتُنا آمنہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا کو وفات کے بعد زندہ کیا ، کلمہ پڑھا کر اپنی اُمت میں شامل فرمایا اور شرفِ صَحابیت سے نوازا ۔ ( 1) اِسی طرح حضورِ غوثِ پاک عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الرَّزَّاقنے بھی اپنی کرامت سے مُردے زندہ کیے ہیں ۔ مَرنے کے بعد زندہ ہونے کی یہ چند اِستثنائی صورتیں ہیں مگر عام طور پر جس پر سکرات طاری ہو اور اس کی رُوح
________________________________
1 - الروض الانف ، کتاب الحجر ، وفاة آمنة و حال رسول اللّٰه صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم... الخ ، ۱ / ۲۹۹ دار الکتب العلمیة بیروت ۔ مشہور مُفَسِّر ، حکیمُ الامَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں : مَرنے کے بعد دُنیا میں لوٹ کر نہ آنا یہ ربّ کا قانون ہے اور حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی دُعا پر مُردوں کا زندہ ہو کر آنا یہ ان کی خُصُوصیت ہے قانون اور خُصُوصیات میں فرق ہے ۔ یوں ہی حضورِ انور ( صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم) کا اپنے والدین کو زندہ کرنا ، انہیں کلمہ پڑھانا ، صحابی بنانا حضور ( صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم) کی خصوصیات سے ہے ۔ ( مراٰۃ المناجیح ، ۸ / ۵۵۳ ضیاء القرآن پبلی کیشنز مرکز الاولیا لاہور)