Brailvi Books

قسط 12: اِغوا سے حفاظت کے اَوراد
12 - 44
بیسن پر وُضو کرتے ہوئے  ” یَا قَادِرُ “پڑھنا کیسا؟
سُوال : کیا واش روم میں بیسن پر وُضو کرتے ہوئے بھی  ” یَا قَادِرُ “پڑھ سکتے ہیں؟ ( 1) 
جواب : آج کل پیسے والے لوگوں کے  گھر وں میں آسائشوں کا پورا اِنتظام ہوتا ہے اور زبردست ڈیکوریشن ہوتی ہے ۔ اِسی طرح متوسط یعنی  دَرمیانے طبقے کے لوگوں اور جو صِرف نام کے غریب ہوتے ہیں ان کے گھروں میں بھی ڈیکوریشن اور سجاوٹیں ہوتی ہیں مگر وُضو خانہ نہیں ہوتا ۔ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ لوگوں میں سے بھی کسی کسی  کے گھر  وُضُو خانے کا اِہتمام ہوتا ہے  حالانکہ گھروں میں وُضو خانہ بنانے کی بارہا  تَرغیب دِلائی گئی ہے اور راہ نُمائی کے لیے مکتبۃ المدینہ کا شائع کردہ ” وُضُو کا طریقہ “ نامی رِسالے  میں وُضو خانے کا  نَقشہ بھی چھاپا گیا ہے ۔ عام طور پر گھروں میں بیسن پر وُضو کیا  جاتا ہے اور بیسن واش روم کے ساتھ بنا ہوتا ہے ۔ یاد رَکھیے !اگر بیسن واش روم  کے ساتھ بنا ہو تو وُضو کرتے ہوئے   ” یَا قَادِرُ “اور وُضو کرنے سے پہلے  ” بِسْمِ اللہ “نہیں پڑھ سکتے ۔ چونکہ وُضو سے پہلے  ” بِسْمِ اللہ “ پڑھنا مستحب ہے اور فقط اللہ پاک  کا نام لینا سُنَّتِ مؤکدہ ہے ۔ (2 ) اس لیے  واش روم  میں لگے ہوئے بیسن پر وُضو کرنے کے باعِث اگر اسے  چھوڑنے کی عادت بنائیں گے تو  گناہ گار



________________________________
1 -    یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیر اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ  ہی ہے ۔ ( شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)  
2 -    البحر الرائق ، کتاب الطھارة ، ۱ / ۳۹ کوئٹه ۔ حاشية الطحطاوی علی مراقی الفلاح ، ص۶۷ باب المدینه کراچی