ہوگا تو وہ یہ کام کر دے گا ۔
مفتىِ اعظم بڑى سرکار ہے جبکہ ادنىٰ سا گدا عطّار ہے
مفتىِ اعظم سے ہم کو پىار ہے اِنْ شَآءَ اللّٰہ اپنا بىڑا پار ہے
اعلىٰ حضرت کا رہوں مىں باوفا اِستقامت کى دُعا دَرکار ہے
( وسائلِ بخشش )
عورتوں کو قبرستان جانے کی ممانعت
سُوال : شادى کے دوسرے دن بىوى کو ساتھ لے کر اپنے والدىن کى قبر پر جا سکتے ہىں؟
جواب : نہىں جا سکتے ۔ عورت کو قبرستان نہىں جانا چاہىے کہ عُلَما ئے کِرام کَثَّرَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام نے عورتوں کو قبرستان جانے سے منع فرماىا ہے ۔ ( 1)
بچے کو کس عمر میں نماز سکھائى جائے ؟
سُوال : بچے کو کس عمر مىں نماز سکھائى جائے ؟
جواب : بچہ سات بَرس کا ہو جائے تو اسے نماز پڑھنے کا حکم دىا جائے ۔ ( 2 ) بعض بچے
________________________________
1 - مزید تفصیلات جاننے کے لیے اعلیٰ حضرت عَلَیْہِ رَحْمَۃُرَبِّ الْعِزَّت کے فتاویٰ رضویہ جلد 9 کے صفحہ 541تا 567 پر موجود رِسالے ”جُمَلُ النُّوْرِ فِیْ نَـــہْیِ النِّسَآءِ عَنْ زِیَـــارَۃِ الْـــقُبُوْر“( نور کے جملے ، عورتوں کو زیارت ِ قبور سے روکنے کے بارے میں ) کا مُطالعہ کیجیے ۔ یہ رِسالہ تسہیل شُدہ بنام ”عورتیں اور مَزارات کی حاضری “دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ سے ہدیۃً حاصِل کیا جا سکتا ہے ۔ ( شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ )
2 - حدیثِ پاک میں ہے : جب تمہارے بچّے سات برس کے ہوں، تو اُنہیں نماز کا حکم دو اور جب دس برس کے ہو جائیں، تو مار کر پڑھاؤ ۔
( ابو داود، کتاب الصلا ة، باب متی يؤمر الغلام بالصلاة، ۱ / ۲۰۸، حدیث : ۴۹۴ دار احياء التراث العربی بيروت )