Brailvi Books

قسط 11: ماں باپ لڑیں تو اَولاد کیا کرے ؟
6 - 39
 دُرُست نہىں کرواتے اور ہمىں اپنى آنکھوں کے سامنے اللہ عَزَّوَجَلَّ  کى ىہ نعمت ( پانى )  ضائع ہوتے ہوئے دىکھنا گوارا نہىں ہے ۔  مىزبان بے حد نادِم ہوا اور بڑى منتىں کر کے آپ کو راضى کىا اور ٹونٹى بھی فوراً دُرُست کرا  لى ۔ ( 1 )  
پانی  ضائع ہونے سے بچائیے 
ہمارے ىہاں اىک چمچ یا ایک پیالہ  دھونا ہوتا ہے تو اس کے لیے  نَل کھول  کر بالٹى بھر پانى ضائع کر دیا جاتا ہے ۔  یوں ہی سردیوں میں گیزر کا گرم پانی لینے کے لیے پائپ میں موجود ٹھنڈے پانی کو نَل کھول کر بہا دیا جاتا ہے حالانکہ اس ٹھنڈے پانی کو کسی بَرتن مىں نکال کر کسی اور کام میں اِستعمال کیا جا سکتا ہے ۔  بلکہ اسے ضائع ہونے سے بچانے  کا سِسٹم بھى موجود ہے اور ہمارے ىہاں لگا ہوا بھی  ہے اور وہ یہ کہ گىزر کے ساتھ اىک پائپ ہوتا ہے ، اس پائپ کے ساتھ ایک وال لگا دیتے ہیں، جب اس وال کو کھولا جائے تو پائپ میں موجود پانی  دوبارہ ٹىنک مىں چلا جاتا ہے ۔  اب بھی اگر آدھا لوٹا ٹھنڈا پانی رہ جائے تو مىں نے اس کے لىے بالٹى رکھى ہوئى ہے اس مىں نکال لیتا ہوں تو یوں ایک قَطرہ بھی پانی ضائع نہیں ہوتا اور گرما گرم پانی بھی مِل جاتا ہے ۔ برتنوں میں ٹھنڈا  پانی سنبھالنا مشکل ہوتا ہے لہٰذا اچھی اچھی نیتوں کے ساتھ پانی کو ضائع ہونے سے بچانے  کے لیے کچھ رقم خَرچ کر کے اس طرح کا وال لگا لیا جائے  ۔ سمجھدار پلمبر



________________________________
1 -    جہانِ مفتی اعظم ، ص۲۵۶