Brailvi Books

قسط 11: ماں باپ لڑیں تو اَولاد کیا کرے ؟
5 - 39
محتاط اَلفاظ میں تعزیت کیجیے 
مجھے بھى کافى تعزىتوں کا موقع مِلا ہے اور کئی بار میں نے تعزیتی خُطُوط بھى بھىجے ہىں، اب بھی آئے دن مىرے تعزىت کے صَوتى( یعنی آواز والے )اور صُوری ( یعنی مووی والے ) پىغامات جاتے رہتے ہىں، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ  مىں ایسے اَلفاظ بولتے ہوئے  اِحتىاط کرتا ہوں، اگر غم ہوتا ہے تو کہہ دیتا ہوں کہ  مجھے غم ہوا ہے اور اگر غم نہیں ہوتا تو پھر بغیر  کچھ بولے تعزیت کر دیتا ہوں کہ اللہ پاک مَرحوم کو غرىق ِ رَحمت کرے ، بے حِساب مَغفرت کرے ، آپ صبر کىجیے ، اللہ پاک آپ کو صبر دے ۔  
نعمت ضائع ہوتے ہوئے دیکھنا گوارا نہیں
حضور مُفتیٔ اعظم ہند مولانا مصطفے ٰ رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْمَنَّان   ایک جگہ  مَدعو تھے ، وہاں گھر مىں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  کے قرىب ہى اىک ٹونٹى لگى ہوئى تھى، جس سے پانى ٹپک رہا تھا، آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  نے مىزبان ( یعنی جس کا گھر تھا، جس نے دعوت دی تھی اس ) کو بُلاىا اوراس کو اِسراف ( ىعنى فضول چىز ضائع کرنے ) کے نقصانات سمجھاتے ہوئے فرماىا کہ اس ٹونٹى کو فوراً دُرُست کراؤ، کیونکہ  جب تک ىہ بہتى رہے گى تم کو  گناہ ہوتا رہے گا ۔  اس نے عرض کیا حضور! ابھى دُرُست کر لىتے ہىں، مگر کافى دىر تک اس نے دُرُست نہ کىا ۔  اس پر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  نے اس کو  بُلا کر فرماىا :   ہم جاتے ہىں کىونکہ آپ ىہ ٹونٹى