Brailvi Books

قسط 11: ماں باپ لڑیں تو اَولاد کیا کرے ؟
3 - 39
۱۴مُحَرَّمُ الْحَرام کو تاجدارِ اہلسنَّت، شہزادۂ اعلىٰ حضرت، حضور مُفتىٔ اعظم ہند مولانا مصطفے ٰ رضا خان نورى رضوى عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی کا ىومِ عُرس ہے ۔  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کى وِلادت باسعادت ۱۳۱۰؁ ھ رضا نگر، محلہ سودا گران، مدىنۃُ المرشِد بَرىلى شرىف مىں ہوئى ۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ دارُ العلوم منظرِ اسلام بَرىلى شرىف کے عظیم فاضِل، عُلُوم و فُنون کے ماہِر، مُفتىِ اِسلام، جَىِّد عالِمِ دِىن، مختلف کتابوں کے مصنف، شاعرِ اِسلام اور مشہور شىخِ طرىقت تھے ۔  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی35 سے زائِد تَصانىف و تالىفات ہیں، جن مىں فتاوىٰ مُصطفوىہ اور نعتیہ کلام  کا مجموعہ”سامانِ بخشش“بہت مشہور ہىں ۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے ۱۴۰۲؁ ھ مىں وصال فرماىا اور آپ کو آپ کے والدِ گرامى اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِسنَّت، مُجَدِّدِ دِین ومِلَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کے پہلو ( یعنی برابر ) مىں دَفن کیا گیا ۔ 
مُفتیِ اعظم ہند  کے زُہد وتقویٰ کے واقعات
سُوال :  حضور مُفتیِ اعظم ہند مولانا مُصطفے ٰ رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْمَنَّان  کے زُہد وتقویٰ کے کچھ واقعات بھی بیان فرما دیجیے  ۔ (1  )  
جواب :  حضور مُفتیِ اعظم ہند مولانا مصطفے ٰ رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْمَنَّان   کا  زُہد و تقویٰ



________________________________
1 -    یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ   ہی ہے ۔  ( شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ )