۱۴مُحَرَّمُ الْحَرام کو تاجدارِ اہلسنَّت، شہزادۂ اعلىٰ حضرت، حضور مُفتىٔ اعظم ہند مولانا مصطفے ٰ رضا خان نورى رضوى عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی کا ىومِ عُرس ہے ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کى وِلادت باسعادت ۱۳۱۰ ھ رضا نگر، محلہ سودا گران، مدىنۃُ المرشِد بَرىلى شرىف مىں ہوئى ۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ دارُ العلوم منظرِ اسلام بَرىلى شرىف کے عظیم فاضِل، عُلُوم و فُنون کے ماہِر، مُفتىِ اِسلام، جَىِّد عالِمِ دِىن، مختلف کتابوں کے مصنف، شاعرِ اِسلام اور مشہور شىخِ طرىقت تھے ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کی35 سے زائِد تَصانىف و تالىفات ہیں، جن مىں فتاوىٰ مُصطفوىہ اور نعتیہ کلام کا مجموعہ”سامانِ بخشش“بہت مشہور ہىں ۔ آپرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے ۱۴۰۲ ھ مىں وصال فرماىا اور آپ کو آپ کے والدِ گرامى اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِسنَّت، مُجَدِّدِ دِین ومِلَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن کے پہلو ( یعنی برابر ) مىں دَفن کیا گیا ۔
مُفتیِ اعظم ہند کے زُہد وتقویٰ کے واقعات
سُوال : حضور مُفتیِ اعظم ہند مولانا مُصطفے ٰ رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْمَنَّان کے زُہد وتقویٰ کے کچھ واقعات بھی بیان فرما دیجیے ۔ (1 )
جواب : حضور مُفتیِ اعظم ہند مولانا مصطفے ٰ رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْمَنَّان کا زُہد و تقویٰ
________________________________
1 - یہ سُوال شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ کی طرف سے قائم کیا گیا ہے جبکہ جواب امیرِ اہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا عطا فرمودہ ہی ہے ۔ ( شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ )