Brailvi Books

قسط 11: ماں باپ لڑیں تو اَولاد کیا کرے ؟
2 - 39
جواب :  ماہِ مُحَرَّمُ الْحَرام میں کئی بزرگانِ دِین رِضْوَانُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے اَعراس مَنائے جاتے ہیں ۔  ان میں سے سب سے بڑی بزرگ ہستی صحابیٔ رسول، نَواسۂ رَسول، جِگر گوشۂ بَتول، امامِ عالی مقام، سیِّدُ الشُّہداء حضرتِ سَیِّدُنا امام حسین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی ذات مُبارَک ہے ۔  ۱۰ مُحَرَّمُ الْحَرام     ۶۱   ؁ ھ آپ کا یومِ شہادت ہے ۔  
۱۲مُحَرَّمُ الْحَرام کو ہمارے حُضُور غوثِ اعظم سیِّدُناشیخ عبدُ القادِر جِیلانی  قُدِّسَ  سِرُّہُ الرَّبَانِی کے پیر و مُرشِد حضرتِ سَیِّدُنا شىخ ابو سعىد مُبارک مخزومى حنبلى  عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْوَلِی کا ىومِ عُرس ہے ۔  آپرَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  فقیہ، صُوفی، قاضیٔ بغداد اور مدرسہ بابُ الازج کے بانى تھے ۔ ہمارے غوثِ پاک عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الرَّزَّاق آپ ہى کے خلىفہ ہىں ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہىں :   شىخ عبدُالقادِر  نے مجھ سے  خرقَہ پہنا ( ىعنى مجھ سے خِلافت حاصِل کى ) اور مىں نے ان سے اور ہم دونوں نے باہم اىک دوسرے سے تَبَرُّک لىا ۔ (1 )آپ رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ بغداد شرىف مىں پىدا ہوئے اور ىہىں ۱۲مُحَرَّمُ الْحَرام  ۵۱۳ ؁ ھ مىں آپ کا وصالِ باکمال ہوا ۔ آپ کا  مَزارِ مُبارَک بغداد شریف میں آپ کے قائم کرده مدرسہ بابُ الازج میں ہے  ۔ ( 2) 



________________________________
1 -     قلائد الجواھر، ص۵  مطبعة  الحمدية  مصر
2 -    تذکرۂ مشائخ  قادریہ رضویہ، ص۲۲۵ کشمیر انٹرنیشنل پبلشرز مرکز الاولیا لاہور