Brailvi Books

قسط 11: ماں باپ لڑیں تو اَولاد کیا کرے ؟
20 - 39
 سے منع کرتے ہیں تاکہ پڑھائی میں کوئی حَرج نہ ہو ۔  موجودہ مُعاشرے میں بھی دُنیوی تعلیم حاصِل کرنے والوں کی خوب حوصلہ اَفزائی کی جاتی ہے ۔  مختلف اِداروں کی طرف سے ان طُلَبا کو اسکالر شپ اور نوکریاں  دی جاتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ مَدارس میں پڑھنے والے طُلَبا کی تعداد اسکول کالج پڑھنے والوں کے مقابلے میں ایک فیصد بھی نہیں ۔  گلی گلی اسکول کُھلے ہوئے ہیں لیکن مَدارس گِنے چنُے ہی مِلیں گے ۔ والدین اپنی اولاد کو دُنیوی تعلیم کی رَغبت دِلانے کے لیے شروع سے ہی یہ ذہن دیتے ہیں :  
پڑھو گے لکھو گے بنو گے نواب
کھىلو گے کودو گے ہو گے خراب
تو ایسے والدین کی بارگاہ میں عرض ہے کہ دُنیا ہی سب کچھ نہیں ، اصل آخرت ہے اور آخرت میں ڈاکٹریٹ یا انجنیئرنگ کیا ہوا بیٹا کام نہیں آئے گا بلکہ  حافِظ یا عالِمِ دِین بیٹا شَفاعت کرے گا جیساکہ سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّمکا فرمانِ عالیشان ہے  :  قیامت کے دِن عالِم اور عابِد( یعنی عبادت گزار ) کو اُٹھایا جائے گا ۔  عابِد سے کہا جائے گا کہ جنَّت میں داخِل ہو جاؤ جبکہ عالِم سے کہا جائے گا کہ جب تک لوگوں کی شَفاعت نہ کر لو ، ٹھہرے رہو ۔ (1  )



________________________________
1 -    شعب الایمان، باب فی طلب العلم، فصل فی فضل العلم وشرفه، ۲ / ۲۶۸، حدیث :  ۱۷۱۷ دار الکتب العلمیة بیروت