مىنڈھا لے جا کر اِسْمَاعِیْل کی جگہ رکھ دو ۔ حضرتِ سَیِّدُنا جبرىل اَمىن عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اس وقت ساتوں آسمانوں سے اوپر سِدْرَةُ الْمُنْتَہٰى پر تھے ۔ حکمِ خُداوندی پاتے ہی آن کی آن میں جنَّت سے مینڈھا لا کر حضرتِ سَیِّدُنا اِسْمَاعِیْل عَلٰی نَبِیِّنَا وَعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی جگہ رکھ دیا ۔ حضرتِ سَیِّدُنا اِبْراہِیْم عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے چھری چلانے کے بعد جب آنکھوں سے پٹی کھولی تو دیکھا کہ بیٹے کی جگہ ایک مینڈھا ذَبح تھا ۔ بظاہر عقل اِس بات کو قبول نہیں کرتی کہ سىکنڈ گزرنے سے بھی پہلے پہلے یہ ساری مَسافَت کیسے طے ہو گئی لیکن ہمیں عقل پر نہیں بلکہ اللہ پاک کی قدرت پر نظر رکھنی چاہیے ، اس لیے کہ اس کی شان یہ ہے : ( اِنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ۠( ۲۰ ) )( پ۱، البقرة : ۲۰ ) کنزالایمان : ”بیشک اللہ سب کچھ کر سکتا ہے ۔ “تو اس نے حضرتِ سَیِّدُنا اِسْمَاعِیْل عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بغیر ذَبح ہوئے ذَبِیْحُ اللہ کے مَنصب پر فائز فرما دیا ۔ (1 )
اچھی اور بُری صحبت کا اثر
سُوال : اچھى اور بُری صحبت کا اِنسان پر کیا اَثر پڑسکتا ہے ؟
جواب : ”اَلصُّحْبَۃُ مُؤََثِّرَۃٌ یعنی صحبت اَثرانداز ہوتی ہے ۔ “اچھی صحبت بندے کو اچھا اور بُری صحبت بُرا بنا دیتی ہے جیساکہ مولانا رُوم عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہِ الْقَیُّومفرماتے ہیں :
________________________________
1 - مستدرک حاکم، کتاب تواریخ المتقدمین، باب بیان الاختلاف فی مقام ذبح…الخ، ۳ / ۴۲۶ ، حدیث : ۴۰۹۴ ماخوذاً دارالمعرفة بیروت ۔ رُوحُ البیان، پ۲۳، الصّٰٓفّٰت، تحت الآية : ۱۰۵، ۷ / ۴۷۵ ماخوذاً دار احیاء التراث العربی بیروت