کر سُوالات کرتے ہیں ۔ ( 1 )اسی سے مسئلہ حاضِر و ناظِر کا ثبوت بھی ہوتا ہے کہ جب فرشتے ایک ہی وقت میں کثیر مقامات پر جا سکتے ہیں تو پھر اَنبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام بالخصوص نبیٔ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم بَدرجہ اولیٰ ایک وقت میں کئی مقامات پر جا سکتے ہیں ۔
( امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہنے مسئلہ حاضِر وناظِر کو مَزید واضح کرتے ہوئے فرمایا : ) موت کا فرشتہ جن کا نام حضرتِ سَیِّدُنا عِزرائِىل عَلَیْہِ السَّلَام اور لقب مَلَکُ الْمَوْت ہے ۔ یہ جب رُوح قبض کرتے ہیں تو ان کے ساتھ اگرچہ اور بھى فرشتے ہوتے ہىں لیکن رُوح آپ ہی قبض کرتے ہیں ۔ نہ صِرف اِنسانوں کى بلکہ جانوروں اور کىڑے مکوڑوں کى رُوح بھى آپ ہی قبض کرتے ہىں ۔ ( 2 )
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے اللہ پاک نے فرشتوں کو کس قدر طاقت وتَصَرُّف سے نوازا ہے کہ بیک وقت وہ کئی جگہ حاضِرو ناظِر ہو سکتے ہیں ۔ اس سے وہ لوگ عِبرت حاصِل کریں جو اَنبیائے کِرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور اَولیائے کِرام رَحِمَہُمُ اللّٰہُ
________________________________
1 - الحبائک فی اخبار الملائک، مسالةکیفیة مخاطبة منکر و نکیر...الخ، ص ۲۷۱ دار الکتب العلمیة بیروت
2 - روح المعانی ، پ۲۱، السجدة، تحت الآیة : ۱۱ ، ۲۱ / ۱۷۰ دار احیاء التراث العربی بیروت