تاجِر بھی بااَخلاق نہیں بلکہ مَفاد پَرست ہوتے ہیں ۔ ان کا یہ اَخلاق اللہ پاک کی رضا کے لیے نہیں بلکہ گاہک کو پھنسانے کے لیے ہوتا ہے ۔ اچھے اَخلاق اور مسکرا کر ملنے کا ثواب اسی صورت میں ملے گا جب یہ کام اللہ پاک کی رضا کے لیے کیے جائیں ، ان میں اپنا کوئی ذاتی مَفاد مثلاً میری چیز فروخت ہو جائے ، لوگ مجھے مِلنسار یا بااَخلاق کہىں اور مىرى ذات سے مُتأثر ہوجائىں وغیرہ وغیرہ کچھ نہ ہو ۔
اچھے اَخلاق اپنانے اور ان پر اِستقامت پانے کے لیے حُسنِ اَخلاق کے فَضائِل اور بَداَخلاقی کے نُقصانات پر مشتمل کُتُب مثلاً حُجَّۃُ الْاِسْلَام حضرتِ سَیِّدُنا امام محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْوَالِی کی کتاب”اِحیاءُ العلوم“ کی دوسری جلد اور امام طبرانی کی کتاب” مَکَارِمُ الْاَخْلَاق“ترجمہ بنام ”حُسنِ اَخلاق“ کا مُطالعہ کیجیے ۔ اِسی طرح بَداخلاقی سے خود کو بچانے ، اچھے اَخلا ق اپنانے اور ان پر اِستقامت پانے کا ایک بہترین ذَریعہ نیک بندوں کے اَخلاق وعادات پر مشتمل حکایات و واقعات کا مُطالعہ کرنا بھی ہے ۔ اس کے لیے خلیفۂ اعلیٰ حضرت ، فقیہِ اعظم حضرتِ علّامہ ابو یوسف محمد شریف کوٹلوی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی کى کتاب”اَخْلَاقُ الصَّالِحِیْن“ کا مُطالعہ کیجیے ۔ اس کتاب مىں بزرگانِ دِین رَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِیْن کے اَخلاق ، اِرشادات اور تَصَوُّف کے بہت پىارے پىارے مَدَنی پھول موجود ہىں ۔ (1 ) اللہ پاک ہمارے
________________________________
1 - یہ تینوں کُتُب ( اِحیاء العلوم[۵ جلدیں]،حُسنِ اَخلاق اور اَخلاقُ الصَّالحین) دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ سے ہدیۃً حاصل کی جا سکتی ہیں ۔ ( شعبہ فیضانِ مَدَنی مذاکرہ)