جواب : مُحَرَّمُ الْحَرَام میں اگر کوئی سوگ کے باعِث مچھلی نہیں کھاتا اور نیا کپڑا پہننے کو معیوب سمجھتا ہے تو وہ گناہ گار ہو گا ۔ عوام میں یہ مشہور ہے کہ عاشورہ کے دِن گوشت نہیں کھانا چاہیے اور بابُ المدینہ( کراچی ) میں جہاں ہمارا پُرانا گھر تھا وہاں گوشت کی دُکانیں عاشورہ کے دِن بند رہتی تھیں ، پھر آہستہ آہستہ عاشورہ کے دِن گوشت کی دُکانیں کھلنا شروع ہوئیں اور یوں دُکانیں بند کرنے کا رواج ختم ہو گیا ۔ اب بھی بعض لوگ عاشورہ کے دِن گوشت نہیں کھاتے جبکہ کھچڑا کھا لیتے ہیں حالانکہ کھچڑے میں بھی گوشت ہوتا ہے ۔ یہ ایک عجیب بات ہے کہ کھچڑے کی صورت میں تو گوشت کھا لیتے ہیں جبکہ گوشت کا سالن اور پلاؤ بنا کر کھانے سے منع کرتے ہیں ۔ یاد رکھیے !مُحَرَّمُ الْحَرَام بلکہ پورے سال میں کوئی گھڑی یا گھنٹا ایسا نہیں کہ جس میں مچھلی یا گوشت کھانا شَرعاً منع ہو البتہ کسی اور خاص وجہ سے منع ہو جائے تو الگ بات ہے ۔
سسرال میں مُحَرَّمُ الْحَرَام کا چاند دیکھنے میں حَرج نہیں
سُوال : یہ بات کہاں تک دُرست ہے کہ دُلہن نکاح کے پہلے سال مُحَرَّمُ الْحَرَام ىا صَفَرُ الْمُظَفَّر کا چاند سُسرال مىں نہ دىکھے ؟
جواب : یہ بھی ایک ڈھکوسلا اور غَلَط بات ہے کہ دُلہن نکاح کے پہلے سال مُحَرَّمُ الْحَرَام ىا صَفَرُ الْمُظَفَّر کا چاند سُسرال مىں نہ دىکھے ۔ بالفرض اگر دُلہن کی آنکھیں کمزور ہوں یا وہ نابینا ہو یا اُس کا گھر کسی پلازے میں ہو تو وہ میکے میں چاند