مُحَرَّمُ الْحَرَام میں ننگے پاؤں رہنا کیسا؟
سُوال : مُحَرَّمُ الْحَرَام کا چاند نظر آتے ہی بعض عورتىں اور مَرد چپل پہننا چھوڑ دىتے ہىں اور کہتے ہىں کہ یہ ہماری مَنَّت ہے تو ان کا اس طرح کرنا کیسا ہے ؟
جواب : مُحَرَّمُ الْحَرَام کا چاند نظر آتے ہی چپل نہ پہننا اور ننگے پاؤں رہنا اگر سوگ کی نیت سے ہو تو حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے ۔ شَریعتِ مطہرہ میں تین دن سے زیادہ سوگ جائز نہیں ، البتہ عورت شوہر کے مرنے پر چار مہینے دس دن سوگ کرے گی ۔ (1 ) اگر کوئی سوگ کی نیت سے نہیں بلکہ ویسے ہی ننگے پاؤں رہتا ہے تو کوئی حَرج نہیں اور نہ ہی وہ گناہ گار ہو گا ، البتہ مُحَرَّمُ الْحَرَام کے اِبتدائی دَس دِنوں میں لوگ غم اور سوگ کی وجہ سے ہی ننگے پاؤں رہتے ہیں لہٰذا ان کی مشابہت سے بچنا چاہیے ۔ نیز ننگے پاؤں رہنے کی مَنَّت کوئی شَرعی مَنَّت نہیں کہ جس کا پورا کرنا واجب ہو اور نہ ہی اس طرح کی مَنّت ماننا کسی فضیلت کا باعِث ہے ۔
مچھلی نہ کھانا اور نیا کپڑا پہننے کو معیوب سمجھنا کیسا؟
سُوال : مُحَرَّمُ الْحَرَام میں مچھلی نہ کھانا اور نیا کپڑا پہننے کو معیوب سمجھنا کیسا ہے ؟
________________________________
1 - حدیثِ پاک میں ہے: جو عورت اللہپاک اور قیامت کے دِن پر ایمان رکھتی ہے، اُسے یہ حلال نہیں کہ کسی میّت پر تین راتوں سے زیادہ سوگ کرے، مگر شوہر پر کہ چار مہینے دَس دِن سوگ کرے۔ ( بخاری،کتاب الجنائز، باب حد المرأة علی غیر زوجھا،۱/۴۳۳،حدیث:۱۲۸۱)