یورین بیگ کے ساتھ نماز کا مسئلہ
سُوال : کسى مرىض کو پىشاب کا بىگ( Urine bag) لگا ہوا ہو تو نماز کىسے پڑھے گا؟
جواب : اگر کسى مرىض کو پىشاب کا بىگ( Urine bag) لگا ہوا ہے اور نماز کے اوقات میں اس کو نکالنا دُشواری کا سبب بن سکتا ہو تو وہ اسی کے ساتھ نماز پڑھ لے اس لیے کہ وہ اس صورت میں مَعذورِ شَرعی کے حکم میں آئے گا ۔ اگر بىگ ( Urine bag) نکالنے کے بعد بھی پیشاب ٹپکتا رہے تو بھی مَعذورِ شَرعى ہی ہو گا ۔ (1 ) مَعذورِ شَرعى کے تفصیلی اَحکام جاننے کے لیے ”نماز کے اَحکام“یا ”بہارِ شرىعت“جلد اوّل حصّہ دُوُم کا مُطالعہ کیجیے ۔
________________________________
1 - صَدرُالشَّریعہ، بَدرُالطَّریقہ حضرتِ علّامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الْقَوِی فرماتے ہیں:ہر وہ شخص جس کو کوئی ایسی بیماری ہے کہ ایک وقت پورا ایسا گزر گیا کہ وُضو کے ساتھ نمازِ فرض ادا نہ کرسکا وہ معذور ہے،اس کا بھی یہی حکم ہے کہ وقت میں وُضو کرلے اور آخر وقت تک جتنی نمازیں چاہے اس وُضو سے پڑھے، اس بیماری سے اس کا وُضو نہیں جاتا، جیسے قطرے کا مرض، یا دَست آنا، یا ہوا خارِج ہونا، یا دُکھتی آنکھ سے پانی گرنا، یا پھوڑے، یا ناصور سے ہر وقت رطوبت بہنا، یا کان، ناف، پِستان سے پانی نکلنا کہ یہ سب بیماریاں وُضو توڑنے والی ہیں،ان میں جب پورا ایک وقت ایسا گزر گیا کہ ہر چند کوشش کی مگر طہارت کے ساتھ نماز نہ پڑھ سکاتو عذر ثابت ہوگیا۔ جب عذر ثابت ہو گیا تو جب تک ہر وقت میں ایک ایک بار بھی وہ چیز پائی جائے معذور ہی رہے گا، فرض نماز کا وقت جانے سے معذور کا وُضو ٹوٹ جاتا ہے جیسے کسی نے عصر کے وقت وُضو کیا تھاتو آفتاب کے ڈوبتے ہی وُضو جاتارہا اور اگر کسی نے آفتاب نکلنے کے بعد وُضو کیا تو جب تک ظہر کا وقت ختم نہ ہو وُضو نہ جائے گا کہ ابھی تک کسی فرض نماز کا وقت نہیں گیا۔( بہارِ شریعت ،۱/۳۸۵-۳۸۶،حصہ:۲ ملتقطاً)