بدستور باقی ہیں ۔ لوگوں کا وہاں چلنا پھرنا اور اُٹھنا بیٹھنا حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے ۔ (1 )
آپ کے والِد صاحب کی قبر کہاں ہے ؟
سُوال : آپ کے والِد صاحب کی قبر شریف کہاں ہے ؟
جواب : جب میری عمر ڈیڑھ یا دو سال تھی تو میرے والِد صاحب حج کرنے گئے تھے ، اُن دِنوں مِنیٰ شریف میں سخت لُو چلی جس کے باعِث میرے والِد صاحب لاپتہ ہو گئے ، تلاش کرنے پر جَدّہ شریف کے ایک ہسپتال میں بیماری کی حالت میں ملے اور پھر۱۴ذُوالْحِجَّۃِ الْحَرَام کو اُن کی وفات ہو گئی ۔ اب ہم ۱۴ ذُوالْحِجَّۃِ الْحَرَام کو اپنے والد صاحب کی بَرسی کر لیتے ہیں اور اس بار ہم نے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ مکۂ مکرمہ زَادَہَا اللّٰہُ شَرَفًا وَّ تَعْظِیْماً میں اپنے والِد صاحب کی بَرسی کی ۔ میرے والِد صاحب کا جَدّہ شریف میں اِنتقال ہوا تھا تو قبر بھی وہیں ہو گی مگر یہ اللہ پاک ہی بہتر جانتا ہے کہ کس حالت میں ہو گی کیونکہ وہاں جب جنَّتُ البقیع میں موجود صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی قبریں چھپا دی گئیں تو پھر جَدّہ شریف میں قبر کا ملنا کس طرح ممکن ہے ۔ جنَّتُ البقیع میں کم و بیش دَس ہزار ( 10000 ) صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے مَزاراتِ طیبات ہیں ۔ عاشقانِ رسول کے دورِ حکومت میں اُن
________________________________
1 - قبر پر بیٹھنا ، سونا ، چلنا ، پاخانہ ، پیشاب کرنا حرام ہے ۔ قبرِستان میں جو نیا راستہ نکالا گیا اُس سے گزرنا ناجائز ہے ۔ خواہ نیا ہونا اسے معلوم ہو یا اس کا گمان ہو ۔ ( بہارِ شریعت ، ۱ / ۸۴۷ ، حصہ : ۴ )