Brailvi Books

قسط :9 تعزیت کا طریقہ
17 - 22
	  بنتی ہیں ان میں اِس قسم کا بلب ضَرور لگا دینا چاہیے جو ہر وقت ( بجلی نہ ہونے کی صورت میں بھی جنریٹر وغیرہ سے ) جلتا رہے تاکہ رات کے اندھیرے میں اِن عمارات کا پتا چل سکے اور کوئی چیز ان  سے نہ ٹکرائے ۔  اِن اِحتیاطوں پرعمل کرنے میں غفلت نہیں برتنی چاہیے ، خدا ناخواستہ کہیں یہ اونچا جھنڈا یا عمارت کسی جہاز کے گِرنے ، سینکڑوں جانیں چلی جانے اور اَربوں روپے کا نقصان ہو جانے کا سبب نہ بن جائے ۔  یہی وجہ ہے کہ جہاں ائیر پورٹ بنا  ہوتا ہے وہاں اس کے اَطراف میں اونچی عمارتیں بنانے کی اِجازت نہیں ہوتی ۔ 
رَوضۂ اَقدس کی زیارت سے بھی شَفاعت نصیب ہو گی
سُوال : حدیثِ پاک میں ہے :  جس نے میری قبر کی زیارت کی اس کے لیے  میری شَفاعت واجب ہو گئی ۔ (1  )اِس حدیثِ پاک میں عین قبرِ اَنور کی زیارت مُراد ہے یا پھر رَوضہ ٔ اَقدس کی زیارت سے  بھی شَفاعت نصیب ہو  جائے  گی؟
جواب : عین قبرِ اَنور کی زیارت تو اب ناممکن ہے کیونکہ اس کے اِرد گِرد پتھر کی پنج گوشہ ( یعنی پانچ کونے والی ) دیوار تعمیر کی گئی ہے جس میں کوئی دَروازہ نہیں ہے ۔ لہٰذا اگر پیارے آقا ، مدینے والے مصطفے ٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے رَوضۂ اَقدس  کی زیارت کر لی جائے تو بھی اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ  شَفاعت نصیب ہو جائے گی ۔  فی زمانہ تقریباً سبھی عُلَمائے کِرام  کَثَّرَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام شَفاعت والی اَحادیثِ مُبارَکہ بیان 



________________________________
1 - 1   دار قطنی ، کتاب الحج ، باب المواقیت ، ۲ / ۳۵۱ ، حدیث : ۲۶۶۹ مدینة الاولیا ملتان