بنتی ہیں ان میں اِس قسم کا بلب ضَرور لگا دینا چاہیے جو ہر وقت ( بجلی نہ ہونے کی صورت میں بھی جنریٹر وغیرہ سے ) جلتا رہے تاکہ رات کے اندھیرے میں اِن عمارات کا پتا چل سکے اور کوئی چیز ان سے نہ ٹکرائے ۔ اِن اِحتیاطوں پرعمل کرنے میں غفلت نہیں برتنی چاہیے ، خدا ناخواستہ کہیں یہ اونچا جھنڈا یا عمارت کسی جہاز کے گِرنے ، سینکڑوں جانیں چلی جانے اور اَربوں روپے کا نقصان ہو جانے کا سبب نہ بن جائے ۔ یہی وجہ ہے کہ جہاں ائیر پورٹ بنا ہوتا ہے وہاں اس کے اَطراف میں اونچی عمارتیں بنانے کی اِجازت نہیں ہوتی ۔
رَوضۂ اَقدس کی زیارت سے بھی شَفاعت نصیب ہو گی
سُوال : حدیثِ پاک میں ہے : جس نے میری قبر کی زیارت کی اس کے لیے میری شَفاعت واجب ہو گئی ۔ (1 )اِس حدیثِ پاک میں عین قبرِ اَنور کی زیارت مُراد ہے یا پھر رَوضہ ٔ اَقدس کی زیارت سے بھی شَفاعت نصیب ہو جائے گی؟
جواب : عین قبرِ اَنور کی زیارت تو اب ناممکن ہے کیونکہ اس کے اِرد گِرد پتھر کی پنج گوشہ ( یعنی پانچ کونے والی ) دیوار تعمیر کی گئی ہے جس میں کوئی دَروازہ نہیں ہے ۔ لہٰذا اگر پیارے آقا ، مدینے والے مصطفے ٰصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے رَوضۂ اَقدس کی زیارت کر لی جائے تو بھی اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ شَفاعت نصیب ہو جائے گی ۔ فی زمانہ تقریباً سبھی عُلَمائے کِرام کَثَّرَہُمُ اللّٰہُ السَّلَام شَفاعت والی اَحادیثِ مُبارَکہ بیان
________________________________
1 - 1 دار قطنی ، کتاب الحج ، باب المواقیت ، ۲ / ۳۵۱ ، حدیث : ۲۶۶۹ مدینة الاولیا ملتان