جواب : بال اگر خود بخود گر جائیں چاہے وہ کتنے ہی ہوں کوئى کفّارہ نہىں ۔ ( 1) ہاں اگر اپنی حَرکت مثلاً وُضو کرنے ، کھجانے یا سہلانے کی وجہ سے دو تین بال ہاتھ مىں آ گئے تو دو تىن کھجورىں ىا دو تىن روٹى کے ٹکڑے ىا اَناج تین مٹھىاں صَدَقہ کرنا ہو گا ۔ اگر تىن بالوں سے زىادہ بال اپنى حَرکت سے ٹوٹے تو اىک صَدَقۂ فِطر کى مِقدار واجِب ہو گى ۔ ایک صَدَقۂ فِطر کی مِقدار آج کل( 28 ذُوالْحِجَّۃِ الْحَرَام ۱۴۳۹ ھ بمطابق 08 ستمبر 2018 کو ) ہمارے وطنِ عزیز پاکستان میں تقریباً 100 روپے ہے ۔ بہرحال اپنے فعل سے تین بال یا اس سے کم ٹوٹے تو ہر بال کے بدلے ایک کھجور دینی پڑے گی بلکہ دو یا تین بال ٹوٹنے پر ایک کھجور بھی دے دیں گے تب بھی کفّارہ ادا ہو جائے گا ۔ تین سے زائد بال ٹوٹنے پر اىک صَدَقۂ فِطر کى مِقدار واجب ہو گى اور یہ صَدَقہ وہیں حُدودِحَرم میں دینا شَرط نہیں اپنے وطن میں بھی دے سکتے ہیں اَلبتہ حَرم مىں صَدَقہ کرنا افضل ہے ۔
اگر کسی پر دَم( 2)واجِب ہو تو اس کی اَدائیگی حُدودِ حَرم میں ضَروری ہے ، قربانی کے دِن ہونا اِس میں شَرط نہیں ان دِنوں کے عِلاوہ بھی دَم دے سکتے ہیں ۔ زندہ جانور صَدَقہ نہیں کر سکتے کیونکہ دَم کے معنیٰ ہیں خون ، یعنی ایسا جانور جس میں
________________________________
1 - لباب الناسک ، باب الجنایات ، فصل فی سقوط الشعر ، ص۳۲۷ باب المدینه کراچی
2 - دَم : یعنی ایک بکرا ۔ اِس میں نَر ، مادہ ، دُنبہ ، بھیڑ ، نیز گائے یا اُونٹ کا ساتواں حصَّہ سب شامل ہیں ۔ ( شعبہ فیضانِ مدنی مذاکرہ )