حَلق کرواتے وقت قِبلہ رُخ بیٹھوں گا۔ ” ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم اکثر اوقات قِبلہ شریف کی طرف مُنہ کر کے تشریف فرما ہوتے تھے ۔ “ () یاد رَکھیے ! قبلہ رُخ بیٹھنے سے نظر تیز ہوتی ہے ، حافظہ مضبوط ہوتا ہے اور قبلہ رُخ بیٹھ کر پڑھے جانے والا سبق بھی جلد یاد ہوتا ہے ۔
حَلق کروانا کب واجِب ہے ؟
سُوال : اگر کسى کے سر کے بال اىک پَورے سے چھوٹے ہوں تو اب اس پر حَلق کروانا ہى واجِب ہوگا ىا تَقْصِیْر بھی کرسکتا ہے ؟
جواب : اگر کسى مَرد کے سر کے بال اىک پَورے سے کم ہوں تو اسے حَلق کروانا ہى واجِب ہے تَقْصِیْر نہیں کروا سکتا ، کیونکہ تَقْصِیْر میں ایک پَورے کے برابر بال کاٹنے ہوتے ہیں جبکہ اس کے بال ایک پَورے سے پہلے ہی کم ہیں لہٰذا تَقْصِیْر کا مَحل نہ رہا۔یوں ہی اگر کسی کے سر پر بالکل ہی بال نہیں یعنی وہ گنجا ہے تو اسے بھی اُسترا پِھروانا لازم ہے ۔ (1)
حَلق کروانے میں اِحتیاط
سُوال : حَلق کروانے میں کیا اِحتیاط کرنی چاہیے ؟
جواب : حَلق کرواتے وقت بالوں کو نَرم کرنے کے لیے خوشبودار یا سادہ صابن وغیرہ
________________________________
1 - احیاء العلوم ، کتاب آداب المعیشة واخلاق النبوة ، ۲ / ۴۴۹ دار صادر بیروت
2 - 1فتاوی ھندية ، کتاب المناسک ، الباب الخامس فی کیفية اداء الحج ، ۱ / ۲۳۱ ماخوذاً دار الفکر بیروت