Brailvi Books

قسط :8 بارگاہِ رسالت میں سلام پہنچانے کا طریقہ
7 - 31
 دَہنی بغل کے نیچے سے نکال کر دَہنا مونڈھا کھلا رکھنے اور اس کے دونوں کناروں کو  بائیں مونڈھے پر ڈال دینے کو ” اِضطباع “ کہتے ہیں ۔ “ (1) 
عمرہ کرنے کے بعد حَلق کروانا کیسا؟
سُوال : عمرہ کرنے کے بعد حَلق کروانا کیسا ہے ؟ نیز حَلق کرواتے وقت کیا نیت ہونی چاہیے ؟
جواب : حج و عمرہ کرنے والے کے لیے حُدُودِ حَرم ہی میں حَلق (یعنی سر مُنڈانا) یا تَقْصِیْر کروانا (یعنی کم ازکم چوتھائی 4 / 1 سر کے  بال انگلی کے پَورے برابر کٹوانا) واجِب ہے ۔ تَقْصِیْر سے بھی واجِب ادا ہو جائے گا مگر مَرد کے لیے  حَلق کروانا اَفضل ہے ، جبکہ عورت تَقْصِیْر ہی کروائے گی کہ اس کے لیے حَلق کروانا حرام ہے ۔ () رہی بات حَلق کرواتے وقت نیت کی تو  اس کے لیے  کوئی خاص نیت تو میں نے نہیں پڑھی ، اَلبتہ حَسبِ حال اچھی اچھی نیتیں کر کے ثواب کمایا جا سکتا ہے ، مثلاً سُنَّت پر عمل کرنے کی نیت سے سر کی سیدھی جانب سے حَلق کروانا شروع کروں گا۔ حَلق کروانے والوں کے لیے سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم نے تین بار دُعائے رَحمت فرمائی اور کتروانے والوں کے لیے ایک بار۔ (2) تو حَلق کروا کر حدیثِ پاک میں موجود تین بار دُعائے رَحمت کا حَقدار بنوں گا۔ 



________________________________
1 -    بہارِ شریعت ، ۱ / ۱۰۹۶ ، حصہ : ۶ ملخصاً  
2 -           بہارِ شریعت ، ۱ / ۱۱۴۲ ، حصہ : ۶ ماخوذاً 
3 -    بخاری ، کتاب الحج ، باب الحلق  والتقصیر...الخ ، ۱ / ۵۷۴ ، حدیث : ۱۷۲۸ دار الکتب العلمیة بیروت