ہاتھ سے نہ جانے دے کیونکہ مَقروض تنگ دَست ہو تو قرض خواہ پر اُسے مہلت دینا واجِب ہے (1) ۔ () حتّٰی کہ وہ خوش حال ہو کر اس کا قرض لوٹا سکے ۔ بعض قرض خواہ اپنے مَقروض سے یہ تقاضا کرتے ہیں کہ کسی اور سے قرض لے کر مجھے میری رَقم لوٹا دو اِس طرح کا تقاضا کرنا بھی دُرُست نہیں ہے ۔ ہاں ! اگر مَقروض کے گھر والوں میں سے کوئی اس کو قرض اتار نے کے لیے رَقم دے سکتا ہو اور انھیں بعد میں دُشواری بھی نہ ہو جیسے والد ، والدہ اور بھائی وغیرہ تو ان سے لینے کا مشورہ دینے میں حَرج نہیں۔
کیا میاں بیوی جنت میں یکجا ہوں گے ؟
سُوال : کیا میاں بیوی دونوں جنت میں ایک ساتھ رہیں گے ؟
جواب : جی ہاں ! اگر میاں بیوی کا خاتمہ اِیمان پر ہوا تو یہ دونوں جنت میں ساتھ رہیں گے ۔ (2) اگر ان میں سے کسی کا مَعَاذَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ایمان سَلامت نہ رہا تو دوزخ اس کا ٹھکانا ہو گا اور جو جنت میں جائے گا اس کا کسی دوسرے جنتی سے نکاح ہو جائے
________________________________
1 - الزواجر ، کتاب البیع ، الکبیرة الثامنة والسبعون...الخ ، ۱ / ۴۹۰ دار المعرفة بیروت
2 - حکیمُ الامَّت حضرتِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الْحَنَّان فرماتے ہیں : ہر غریب مَقروض کو مہلت دینا واجِب ہے اور قرض مُعاف کرنا مستحب ہے ۔مہلت دینا ہر اس قرض میں واجِب ہے جو مالی کاروبار کا ہو جیسے تجارتی قرض۔ مگر دین ، مہر ، کفالہ ، حوالہ ، صلح کے روپیہ پر مہلت واجِب نہیں۔ (تفسیر نعیمی ، پ۳ ، البقرة : ۲۸۰ ، ۳ / ۱۶۶-۱۶۷ ملتقطاً مرکز الاولیا لاہور)
3 - التذکرة باحوال الموتی وامور الاخرة ، باب اذا ابتکر الرجل امراة فی الدنیا کانت زوجته فی الاخرة ، ص ۴۶۲ دار السلام بیروت