Brailvi Books

قسط :8 بارگاہِ رسالت میں سلام پہنچانے کا طریقہ
31 - 31
 گا۔ جنت میں جانے والے کو اپنے دوسرے فریق کے بچھڑنے کا کوئی غم و صَدمہ بھی نہیں ہوگا کیونکہ جنت غم اور صَدمے  کا مقام نہیں۔   
٭…٭…٭…٭
زبان چلائیے جنَّت میں دَرَخْت لگائیے 
     دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ 504صفحات پر مشتمل کتاب ،  ” غیبت کی تباہ کاریاں “صفحہ 129 پر ہے :  ”  (ایک بار) مدینے کے تاجدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کہیں تشریف لے جارہے تھے حضرتِ سَیِّدُنا ابوہُریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کومُلاحظہ فرمایا کہ ایک پودا لگا رہے ہیں۔ اِستفسار فرمایا : کیا کررہے ہو؟عرض کی : درخت لگا رہا ہوں۔ فرمایا : میں بہترین درخت لگا نے کا طریقہ بتا دوں !  سُبْحٰنَ اللہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَا اِلٰہَ اِلَّااللہُ وَاللہُ اَکْبَر پڑھنے سے ہر کلمہ کے عوض (یعنی بدلے ) جنَّت میں ایک دَرخت لگ جاتا ہے ۔ (اِبن ماجه ، کتاب الادب ، باب فضل التسبیح ، ۴ / ۲۵۲ ، حدیث : ۳۸۰۷) میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو ! اِس حدیثِ پاک میں چارکلمے اِرشاد فرمائے گئے ہیں : (1) سُبْحٰنَ اللہ (2) اَلْحَمْدُ لِلّٰہ (3) لَا اِلٰہَ اِلَّااللہُ (4) اَللہُ اَکْبَر یہ چاروں کلمات پڑھیں تو جنَّت میں چار درخت لگائے جائیں اور کم پڑھیں تو کم۔ مثلاً اگر سُبْحٰنَ اللہ کہا تو ایک درخت۔ ان کلمات کو پڑھنے کیلئے زَبان چلاتے جایئے اور جنَّت میں خوب خوب درخت لگواتے جایئے ۔  “