Brailvi Books

قسط :8 بارگاہِ رسالت میں سلام پہنچانے کا طریقہ
29 - 31
 خواہ مخواہ ناخن چبانے کی عادت ہوتی ہے  انہیں لاکھ منع کیا جائے مگر باز نہیں آتے حالانکہ ناخن چبانے سے بَرص یعنی  جسم پر سفید دھبے پڑ جانے کا اندیشہ ہے لہٰذا اس طرح کی فضول عادات سے جان چھڑا لینی چاہیے ۔
کیا حالتِ اِحرام میں ناخن کاٹ سکتے ہیں؟
سُوال : کیا حالت ِاِحرام میں ناخن کاٹ سکتے ہیں؟
جواب : حالت ِاِحرام میں ناخن وغیرہ کوئی چیز جسم سے جُدا کرنے کی اِجازت نہیں۔ (1) 
مَقروض پر قرض کے تقاضے میں نَرمی کیجیے 
سُوال : قرض خواہ کے تقاضوں یا کسی کے تنگ کرنے کی وجہ سے خود کشی کرنا جائز ہے ؟
جواب : جی نہیں ! خود کشی کسی بھی حال میں جائز نہیں ہے ، البتہ اگر کوئی اسے گولی مار دے تو یہ خود کشی نہیں بلکہ اس کا قتل ہے ۔بعض اوقات قرض خواہ یا منچلے لوگ کسی کی کوئی کمزوری پکڑ کر اسے اتنا تنگ کرتے ہیں کہ وہ جذبات میں آ کر  خود کشی کر لیتا ہے ۔ یاد رَکھیے !  کسی کے لیے  بھی اپنے مسلمان بھائی کی عزت کو داغدار کرنے کی دھمکی دینا یا کسی قرض خواہ کا اپنے مقروض کے تنگ دَست ہونے کے باوجود اسے مہلت نہ دینا نیز ان باتوں سے تنگ آکر اس شخص کا خود کشی کرلینا ہرگز جائز نہیں۔قرض خواہ اپنے مَقروض سے رَقم کا تقاضا کر سکتا ہے ، لیکن اُسے چاہیے کہ  وہ اس معاملے میں نَرمی کرے اور شریعت کا دامن



________________________________
1 -    فتاویٰ رضویہ ، ۱۰ / ۷۳۳ ماخوذاً