گا۔ (1) جبکہ نفل یا سُنَّت طواف کے دَوران سَتر کا کوئی حصہ چوتھائی برابر کھلا اور اسی حال میں یہ طواف مکمل کر لیا تو اِعادہ نہ کرنے کی صورت میں صَدَقہ دینا واجِب ہوگا۔ (2) مَسائل معلوم نہ ہونے کی وجہ سے یہ سب کچھ ہورہا ہوتا ہے ۔
اُمُّ المومنین کا بے مثال پَردہ
ایسی خَواتین اگر حَرَمَیْن طَیِّبَیْن زَادَھُمَا اللہُ شَرَفًا وَّتَعْظِیْمًا میں کچھ نہ کچھ پَردَہ کر بھی لیں تو واپسی پر جَدَّہ پہنچتے ہی پَردہ ختم کر دیتی ہیں۔ ایسی تمام خَواتین کو اُمُّ الْمُؤمِنِیْنحضرتِ سیِّدَتُنا سودہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کے اس مبارک اَنداز سے سبق حاصِل کرنا چاہیے چنانچہ اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سَیِّدَتُنا سودہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا سے عرض کی گئی : آپ کو کیا ہو گیا ہے کہ آپ حج کرتی ہیں نہ عمرہ ؟ آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا نے جواب دیا : میں نے حج بھی کر لیاہے اور عمرہ بھی۔ اللہ پاک نے مجھے حکم دیاہے کہ میں گھرمیں رہوں۔ خُدا کی قسم ! میں دوبارہ گھر سے نہیں نکلوں گی۔ راوی کا بیان ہے : بخدا ! وہ اپنے دروازے سے باہر نہ آئیں یہاں تک کہ وہاں سے آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کا جنازہ ہی نکالا گیا۔ (3) دیکھا آپ نے اُمُّ الْمُؤمِنِیْن حضرتِ سیِّدَتُنا سودہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کی کیسی مبارک سوچ تھی کہ ایک مرتبہ فرض حج کرنے کے بعد صِرف پَردے کی وجہ سے نفلی حج نہیں
________________________________
1 - بہارِ شریعت ، ۱ / ۱۱۷۶ ، حصہ : ۶ ملتقطاً
2 - لباب المناسک ، باب الجنایات ، ص۳۵۴ باب المدینه کراچی
3 - در منثور ، پ۲۲ ، الاحزاب ، تحت الآیة : ۳۳ ، ۶ / ۵۹۹ دار الفکر بیروت