Brailvi Books

قسط :8 بارگاہِ رسالت میں سلام پہنچانے کا طریقہ
15 - 31
 ہوں۔ اب ایک بار  پھر کمر باندھى ہے لیکن عمر اور ضُعف بہت بڑھ گیا ہے ۔ بس اللہپاک میرے کہے کی لاج رکھ لے اور مجھے دوسروں کی محتاجی سے بچا لے ۔ 
رَوْضَۃُ الْجَنَّۃ میں جانے کے لیے دوڑنا  کیسا؟
سُوال : جب مسجدِ نبوى شریف میںرَوْضَۃُ الْجَنَّۃ کا دروازہ کھولا جاتا ہے تو اِنتظار میں کھڑے  لوگ وہاں جگہ پانے کے لیے دوڑتے ہیں تو ایسا کرنا کیسا؟ 
جواب : رَوْضَۃُ الْجَنَّۃ میں جگہ پانے کے لیے مسجدِ نبوی شریف عَلٰی صَاحِبِھَاالصَّلٰوۃُ  وَ السَّلَام میں مَردوں یا عورتوں کا دوڑنا سخت بے اَدبی ہے اس لیے کہ  ” مسجد میں دوڑنا یا زور سے قدم رکھنا جس سے دَھمک پیدا ہو منع ہے ۔ “ (1) جب عام مَساجد  مىں بھی اِس طرح چلنے کی ممانعت ہے تو  مسجدِ نبوى شریف عَلٰی صَاحِبِھَاالصَّلٰوۃُ  وَ السَّلَام کے آداب تو اور زىادہ ہىں لہٰذا وہاں اس طرح دوڑنا  کہ دھکم پیل اور شور شرابا  ہو تو یہ سخت بے ادبى ہے ۔رَوْضَۃُ الْجَنَّۃ میں جگہ پانا یقیناً سَعادت مندی ہے لیکن اس کے لیے اگر  مسجد میں بھاگنا پڑے ، مسلمانوں کے دَرمیان دھکم پیل اور اِیذا رسانی ہو اورمسجد میں شور شرابا ہوتا ہو تو اب یہ سعادت نہیں  رہے گی بلکہ گناہ کا کام ہوجائے گا۔اس لیے مَساجد کو ان کاموں سے بچانے کا حکم ہے حدیثِ پاک میں ہے : اپنی مسجدوں کو جھگڑے اور  شور شرابے سے محفوظ رکھو۔ (2) 



________________________________
1 -    ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ، ص ۳۱۸ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی
2 -  2ابن ماجة ، کتاب  المساجد والجماعات ، باب مايکرہ في المساجد ، ۱ / ۴۱۵ ، حدیث : ۷۵۰ ملتقطاً دار المعرفة بیروت